
ازبکستان کے صدر شوکت مرزییوف کا ہنگری کے کاروباری رہنماؤں سے ملاقات کے ساتھ بوداپسٹ کا سرکاری دورہ آغاز پذیر
بوداپسٹ، یورپ ٹوڈے: جمہوریہ ازبکستان کے صدر شوکت مرزییوف نے بوداپسٹ کے اپنے سرکاری دورے کا آغاز ہنگری کی نمایاں کمپنیوں اور بینکوں کے سربراہان سے ملاقات سے کیا۔ اس اہم اجلاس میں ہنگری کی جانب سے OTP بینک، BDPST گروپ، 4iG، انڈوٹیک، MVM، دونا گروپ، MOL گروپ، H2O کنسورشیم، ان پارک، وز ایئر سمیت متعدد ممتاز کمپنیوں کے اعلیٰ حکام اور بانیان شریک ہوئے۔
صدر مرزییوف نے اپنے ابتدائی کلمات میں دورے کا آغاز ہنگری کی کاروباری برادری سے ملاقات کو علامتی اہمیت کا حامل قرار دیا اور ازبکستان کی معیشت میں براہِ راست ہنگری سرمایہ کاری کی تیز رفتار ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ OTP بینک نے ازبکستان کے ایک بڑے بینک کا حصول کرتے ہوئے ملکی مالیاتی شعبے میں مستحکم مقام حاصل کر لیا ہے۔ بینک کی نئی تجاویز کو مکمل حمایت دی گئی، جن میں آٹو فنانسنگ کے فروغ کے لیے مشترکہ منصوبہ، کاروباری مالیاتی پروگرام کا آغاز، اور بڑے پیمانے پر پولٹری کلسٹر کی تعمیر شامل ہے۔
صنعتی تعاون کے فروغ اور جدید یورپی ٹیکنالوجی کے تبادلے کو بڑھانے کے لیے تاشقند کے علاقے میں یورپی کمپنیوں کے لیے ایک خصوصی صنعتی زون قائم کیا جا رہا ہے، جس کا انتظام ہنگری کی کمپنی ان پارک کو سونپا جائے گا۔
ازبکستان کے صدر نے اقتصادی شراکت داری کو وسعت دینے کے لیے متعدد ترجیحی شعبوں کا خاکہ پیش کیا، جن میں مشترکہ منصوبوں کی مالی معاونت، تیار شدہ مصنوعات کی تیسرے ممکنہ ممالک میں برآمدات کی حمایت، اور دونوں ممالک کے درمیان کارگو ٹرانسپورٹ میں اضافے کے ذریعے براہ راست فضائی روابط کا قیام شامل ہیں۔
صدر مرزییوف نے ہنگری کی کمپنیوں کی جانب سے مشترکہ منصوبوں میں دلچسپی کو سراہا، جبکہ ہنگری کے کاروباری نمائندگان نے شراکت داری کو وسعت دینے کے لیے اپنی تجاویز اور منصوبے پیش کیے۔ ملاقات کے دوران کئی نئے منصوبوں پر اتفاق رائے ہوا، جن میں ٹرانسپورٹ اور سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری، لاجسٹک مراکز اور یوٹیلیٹی نیٹ ورکس کی تعمیر، اور تعمیراتی مواد، تیار ملبوسات، کیمیکل مصنوعات اور دواسازی کی تیاری شامل ہے۔
اختتام پر صدر ازبکستان نے اس طرز کی ملاقاتوں کو باقاعدگی سے منعقد کرنے کی تجویز پیش کی اور یقین دہانی کروائی کہ:
“ہم اپنی دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کے درمیان مضبوط تعلقات کے فروغ کے لیے تمام ضروری سہولیات فراہم کریں گے۔”
اس اجلاس کے بعد ترجیحی سرمایہ کاری منصوبوں پر عملدرآمد کے لیے معاہدوں کے باقاعدہ تبادلے کی ایک شاندار تقریب صدر مرزییوف کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔