پزشکیان

صدر پزشکیان کا نیویارک میں بیان: امریکہ کے غیر معقول مطالبات مسترد، پرامن ایٹمی توانائی پر ایران کے عزم کا اعادہ

نیویارک: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ہفتہ کے روز تہران واپسی سے قبل نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورینیم کی واپسی کے طریقہ کار پر مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے، کیونکہ امریکہ نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے تمام افزودہ یورینیم کو محض تین ماہ کی عارضی رعایت کے بدلے حوالے کر دے، جو ایران کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔

صدر پہزشکیان نے ایران کے پرامن ایٹمی توانائی کے عزم کو دہراتے ہوئے واضح کیا کہ ایران کا مقصد ایٹمی ہتھیار حاصل کرنا نہیں ہے، اور یہ مؤقف قائدِ انقلاب اسلامی کی ہدایات پر مبنی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکہ غیر معقول مطالبات پر قائم رہا تو اس کے نتیجے میں کشیدگی میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس میں "اسنیپ بیک میکانزم” کا نفاذ بھی شامل ہے۔

اس موقع پر صدر نے اسرائیلی رژیم کے خلاف دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی مخالفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس رژیم کے اقدامات اور امریکہ کی حمایت صرف آزادی پسند عوام میں نفرت کو ہوا دے رہی ہے۔ انہوں نے اسرائیلی رژیم اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کیے گئے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے پیش گوئی کی کہ وہ بالآخر عالمی برادری میں تنہا رہ جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس میں شرکت ایران کے عوام کے جائز مؤقف کو اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع تھا۔ اس دوران انہوں نے فرانس، فن لینڈ، سوئٹزرلینڈ، ناروے، عراق، بولیویا اور یورپی کونسل کے صدر سمیت متعدد ممالک کے سربراہان کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقاتیں کیں جن میں ایران کے ایٹمی پروگرام پر تفصیلی مؤقف پیش کیا گیا۔

صدر پہزشکیان نے مزید کہا کہ ایران نے ممکنہ اقدامات کے لیے تیاری مکمل کر رکھی ہے اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات اور گروپوں جیسے بریکس اور شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے پلیٹ فارمز کو بروئے کار لایا جائے گا۔

شہباز شریف Previous post وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا
پاور پلانٹ Next post وزیراعظم فام مِنه چِنه کی ہائی فونگ میں صنعتی پارک اور ایل این جی سے چلنے والے تھرمل پاور پلانٹ کے منصوبوں کا سنگِ بنیاد