
صدر پرابوو کا انڈونیشیا کی کوکو کاشت اور چاکلیٹ صنعت کے فروغ کے عزم کا اعادہ، بیلاروس کو ممکنہ برآمدی منڈی قرار دیا گیا
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو نے کوکو کی کاشت اور چاکلیٹ کی صنعت کی ترقی کو تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، جس کا مقصد بین الاقوامی منڈیوں، خصوصاً بیلاروس کو کوکو کی برآمدات میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ اقدام عالمی سطح پر کوکو کی قیمتوں میں اضافے اور بین الاقوامی طلب میں نمایاں اضافہ کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔
اتوار، 20 جولائی کو، سینٹرل جاوا کے شہر سولو میں سابق صدر جوکو ویدودو (جوکوی) کی نجی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر پرابوو نے عالمی منڈی میں انڈونیشیا کے ممکنہ کردار پر زور دیا۔
انہوں نے کہا: “میں حال ہی میں بیلاروس گیا تھا، جو پوٹاش وسائل سے مالا مال ملک ہے، اور انہوں نے ہماری متعدد اجناس میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جن میں ربڑ اور کوکو شامل ہیں۔ موجودہ عالمی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ بیلاروس نے ہماری کوکو میں خاصی دلچسپی ظاہر کی ہے۔”
صدر پرابوو نے وضاحت کی کہ جنوبی امریکہ اور افریقہ میں بیماری کے باعث کوکو کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں کوکو کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یہ صورتحال انڈونیشیا کے لیے ایک نادر موقع فراہم کرتی ہے۔
“ہم نے کوکو کی کاشت کو وسعت دینے کے لیے ضروری اقدامات کا آغاز کر دیا ہے، اور یہی معاملہ میری صدر جوکوی سے گفتگو کا اہم حصہ تھا،” انہوں نے مزید کہا۔
صدر پرابوو کے یہ بیانات ان کے حالیہ سفارتی دورے کے پس منظر میں سامنے آئے، جس میں انہوں نے سعودی عرب، برازیل، فرانس، بیلجیم، اور بیلاروس کا دورہ کیا۔ اس دورے کے آخری مرحلے میں، 15 جولائی کو، انہوں نے بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے دارالحکومت منسک کے نواح میں واقع ان کی نجی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
تین گھنٹے طویل اس ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے زرعی و قدرتی وسائل جیسے ربڑ، کوکو، لکڑی اور کھاد کی تجارت سے متعلق تزویراتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر پرابوو نے صدر لوکاشینکو کو انڈونیشیا کے دورے کی دعوت بھی دی، جو اس سے قبل 2013 میں جکارتہ کا دورہ کر چکے ہیں۔
جواب میں، صدر لوکاشینکو نے دعوت کا خیرمقدم کیا اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ صدر پرابوو ان چند عالمی رہنماؤں میں شامل ہیں جنہیں انہوں نے اپنی نجی رہائش گاہ پر خوش آمدید کہا، ان میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ بھی شامل ہیں۔
“میرا خیال ہے کہ ہم وقت کا تعین کریں گے اور دورے کے ایجنڈے کو بھرپور انداز میں تیار کریں گے۔ میں ایک بار پھر انڈونیشیا کے دورے کا منتظر ہوں،” صدر لوکاشینکو نے کہا۔
بیلاروس کے ساتھ زرعی اور تجارتی تعلقات کی مضبوطی انڈونیشیا کے وسیع تر اقتصادی اہداف کو تقویت دے گی اور ملک کو عالمی سطح پر نمایاں کوکو برآمد کنندہ بنانے کی کوششوں کو فروغ دے گی۔