
صدر پرابووکا عید الفطر کے موقع پر خیرسگالی دورے کے تحت وزیر اعظم انور ابراہیم سے ملاقات کے لیے کوالالمپور روانہ ہونے کا اعلان
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو اتوار کی شام کوالالمپور، ملائیشیا کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کو عید الفطر کے موقع پر خیرسگالی کے طور پر ملاقات کریں گے۔
کابینہ کے سیکریٹری ٹیڈی اندرا وجایہ نے اتوار کو جکارتہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ صدر پرابوو کی وزیر اعظم انور ابراہیم کے لیے گہرے احترام اور آسیان خطے میں ان کی تجربہ کار قیادت کے اعتراف کا مظہر ہے۔، یورپ ٹوڈے:کابینہ کے سیکریٹری ٹیڈی اندرا وجایہ نے اتوار کو جکارتہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ صدر پرابوو کی وزیر اعظم انور ابراہیم کے لیے گہرے احترام اور آسیان خطے میں ان کی تجربہ کار قیادت کے اعتراف کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا، ’’صدر پرابوو، وزیر اعظم انور کا گہرا احترام کرتے ہیں جو نہ صرف عمر میں بڑے ہیں بلکہ ان کی قیادت کا تجربہ بھی زیادہ ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک دیرینہ دوستی قائم ہے۔‘‘
وجایہ، جو اس دورے میں صدر کے ہمراہ ہوں گے، نے مزید بتایا کہ صدر پرابوو اتوار کی شب ہی کوالالمپور سے واپس جکارتہ لوٹ آئیں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا دونوں رہنما حالیہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ درآمدی محصولات کی پالیسی پر گفتگو کریں گے، تو وجایہ نے کوئی تفصیل فراہم نہیں کی اور صرف اتنا کہا، ’’یہ دونوں رہنما متعدد امور پر بات کریں گے۔‘‘
یاد رہے کہ رواں ہفتے صدر پرابوو اور وزیر اعظم انور نے برونائی دارالسلام کے سلطان حسن البلکیہ، فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر اور سنگاپور کے وزیر اعظم لارنس وونگ کے ہمراہ ایک ورچوئل کانفرنس میں شرکت کی تھی۔ اس اجلاس میں امریکی محصولات کی پالیسی پر تبادلہ خیال ہوا اور آسیان ممالک کی اجتماعی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔
وزیر اعظم انور نے ہفتے کے روز اپنے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے امریکی اقدامات کے جواب میں مشترکہ ردعمل پر تبادلہ خیال کیا۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ اگلے ہفتے آسیان کے اقتصادی وزراء کا اجلاس ہوگا جس میں اس مسئلے پر غور جاری رکھا جائے گا اور تمام رکن ممالک کے لیے موزوں حل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 اپریل کو نئی تجارتی پالیسی کا اعلان کیا جس کے تحت 5 اپریل سے تمام ممالک پر مرحلہ وار 10 فیصد درآمدی محصولات عائد کیے جائیں گے، اور 9 اپریل سے ملکوں کے لحاظ سے مختلف نرخ لاگو کیے جائیں گے۔
اس پالیسی کے تحت انڈونیشیا کو 32 فیصد، فلپائن کو 17 فیصد، سنگاپور کو 10 فیصد، ملیشیا کو 24 فیصد، کمبوڈیا کو 49 فیصد، تھائی لینڈ کو 36 فیصد، اور ویتنام کو 46 فیصد محصولات کا سامنا کرنا ہوگا۔
جمعہ (4 اپریل) کو وزیر اعظم انور نے انڈونیشیا کے کوآرڈینیٹنگ وزیر برائے اقتصادی امور ایرلانگا ہارتارتو سے کوالالمپور میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ہارتارتو نے زور دیا کہ آسیان کے تمام 10 ممالک کو اس اقتصادی چیلنج کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا، ’’آسیان کے تمام رکن ممالک کو باہمی ہم آہنگی کے ساتھ ردعمل دینا ہوگا تاکہ اس اہم اقتصادی پیش رفت کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکے۔‘‘
صدر پرابوو کا یہ مختصر دورہ نہ صرف انڈونیشیا اور ملائیشیا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا بلکہ ایک ایسے نازک وقت میں آسیان کے علاقائی مشاورت کو بھی تقویت دے گا جب اقتصادی سفارت کاری کلیدی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔