
صدر پرابوو کا 2026 میں 5.4 فیصد یا اس سے زائد معاشی شرح نمو کا ہدف، افراطِ زر 2.5 فیصد تک محدود رکھنے کی کوشش
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو نے کہا ہے کہ حکومت 2026 میں معاشی شرح نمو کو 5.4 فیصد یا اس سے زیادہ تک پہنچانے کا ہدف رکھتی ہے جبکہ افراطِ زر کو 2.5 فیصد کی سطح پر قابو میں رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔
صدر نے جمعہ کے روز جکارتہ میں پارلیمنٹ (ڈی پی آر) کے ایوانِ زیریں کے اجلاس میں مالی نوٹس اور مالی سال 2026 کے لیے مسودہ بجٹ (RAPBN) پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہتر مالی نظم و نسق اور مؤثر اقتصادی تبدیلی کے ساتھ یہ اہداف حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2026 کے لیے شرح سود 6.9 فیصد کے لگ بھگ جبکہ روپے کی ڈالر کے مقابلے میں شرح مبادلہ 16,500 روپیہ فی امریکی ڈالر مقرر کرنے کا ہدف ہے۔
اسی طرح کھلی بے روزگاری کی شرح کو 2026 میں کم کر کے 4.44 فیصد سے 4.96 فیصد کے درمیان لانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جبکہ غربت کی شرح کو گھٹا کر 6.5 فیصد سے 7.5 فیصد کے درمیان رکھنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
حکومت نے جینی ریشو کو کم کر کے 0.377 سے 0.38 تک اور ہیومن کیپیٹل انڈیکس کو بڑھا کر 0.57 تک لانے کا بھی ہدف رکھا ہے۔ اس کے ساتھ کسانوں کی فلاح و بہبود کے اشاریے اور رسمی روزگار کے مواقع بڑھانے کی کوششیں بھی کی جائیں گی۔
صدر پرابوو سبیانتو نے امید ظاہر کی کہ 2027 یا 2028 تک انڈونیشیا کا بجٹ خسارے سے مکمل طور پر آزاد ہو جائے گا۔
مالی سال 2026 کے مسودہ بجٹ کے مطابق انڈونیشیائی حکومت نے 3,786.5 ٹریلین روپیہ (تقریباً 234.1 ارب امریکی ڈالر) اخراجات کے لیے مختص کیے ہیں، جبکہ ریاستی آمدن کا ہدف 3,147.7 ٹریلین روپیہ (تقریباً 194.6 ارب امریکی ڈالر) مقرر کیا گیا ہے۔ اس دوران بجٹ خسارہ 638.8 ٹریلین روپیہ (تقریباً 39.49 ارب امریکی ڈالر) یا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 2.48 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
 
                                        