ولادیمیر پیوٹن

صدر ولادیمیر پیوٹن کی یوکرین پر نئی دھمکی، ہائپرسونک میزائل سے کیف کے “فیصلہ ساز مراکز” کو نشانہ بنانے کا اعلان

ماسکو، یورپ ٹوڈے: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کو دھمکی دی کہ وہ کیف کے “فیصلہ ساز مراکز” کو اپنے نئے ہائپرسونک میزائل سے نشانہ بنائیں گے۔ یہ بیان اس وقت دیا گیا جب ماسکو نے یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں دس لاکھ افراد بجلی سے محروم ہوگئے۔

کیف کے مطابق، روس نے اس حملے کے دوران 90 سے زائد میزائل اور تقریباً 100 ڈرون فائر کیے۔ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اپنے اتحادیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ روسی “بلیک میل” کے خلاف سخت ردعمل دیں۔

پیوٹن نے دعویٰ کیا کہ یہ تازہ حملے مغربی میزائلوں کے ذریعے یوکرین کی جانب سے روسی علاقوں پر حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔

روس اور یوکرین کے درمیان تقریباً تین سال سے جاری جنگ میں حالیہ دنوں میں شدت آئی ہے، دونوں فریقین نے نئے ہتھیاروں کو میدان جنگ میں تعینات کیا ہے تاکہ امریکی صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ کے جنوری میں اقتدار سنبھالنے سے پہلے برتری حاصل کی جا سکے۔

پیوٹن نے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، “ہم ہائپرسونک میزائل ‘اوریشنک’ کو فوجی، صنعتی یا فیصلہ ساز مراکز، بشمول کیف، کے خلاف استعمال کرنے سے انکار نہیں کرتے۔”

کیف کے حکومتی علاقے، جہاں متعدد سرکاری عمارتیں واقع ہیں، کی سیکیورٹی سخت ہے، لیکن حالیہ دنوں میں اس پر حملے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

روس نے گزشتہ ہفتے یوکرین پر اپنے نئے ‘اوریشنک’ بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا، اور پیوٹن نے دعویٰ کیا کہ ان میزائلوں کو ایک ساتھ داغنے سے اس کی طاقت جوہری حملے یا “شہاب ثاقب” کے اثر کے برابر ہوگی۔

کریملن کے سربراہ نے رات کے حملے کو “ہمارے علاقے پر امریکی ATACMS میزائلوں کے مسلسل حملوں کا جواب” قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا، “جیسا کہ میں بارہا کہہ چکا ہوں، ہماری طرف سے ہمیشہ جواب دیا جائے گا۔”

یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب یوکرینی عوام سخت سردیوں کے لیے تیاری کر رہے ہیں، اور جنگ کے تقریباً تین سال کے دوران ملک کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

رات کے حملوں کے نتیجے میں یوکرین کے مغربی علاقے لیویو میں پانچ لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہوگئے، جبکہ مغربی ریونے میں 2,80,000 اور شمال مغربی ولوین میں 2,15,000 افراد بجلی سے محروم رہے۔

یوکرین کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق، ان حملوں سے ملک کے 14 علاقوں میں نقصان پہنچا، جن میں مغربی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔

وانگ یی Previous post چینی وزیر خارجہ وانگ یی کی کمبوڈین نائب وزیر اعظم پراک سوکھون سے ملاقات
ازبکستان Next post ازبکستان اور جرمنی کا قانونی شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق