
صدر مملکت نے فنانس بل 2026 پر دستخط کر دیے، بجٹ فوری طور پر نافذ العمل
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: صدر مملکت آصف علی زرداری نے فنانس بل 2026 پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے بعد یہ باضابطہ طور پر قانون کا حصہ بن گیا ہے۔ اس بل کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظوری ملنے کے بعد صدر کو دستخط کے لیے پیش کیا گیا تھا۔ آئینی تقاضوں کے مطابق، مالی سال 2025-26 کے لیے متعدد مالی اقدامات پر مشتمل یہ بل دونوں ایوانوں میں بحث اور منظوری کے مراحل طے کرنے کے بعد صدر کے پاس بھیجا گیا۔
صدر کے دستخط کے بعد اس بل کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جس کے تحت اس کی تمام شقیں فوری طور پر نافذ العمل ہو گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 10 جون کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 2025-26 کے لیے 17.6 کھرب روپے کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا، جس میں حکومت کی معاشی استحکام اور ترقی پر توجہ کو اجاگر کیا گیا۔ بجٹ تقریر کے دوران، جو اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی کے باعث متاثر ہوئی، وزیر خزانہ نے اہم معاشی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترسیلات زر 31.2 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں، اور موجودہ مالی سال کے اختتام تک یہ 37 سے 38 ارب ڈالر تک بڑھنے کی توقع ہے۔
گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی نے متعدد ترامیم کے ساتھ یہ بجٹ منظور کیا تھا، جس میں اپوزیشن کی عوامی مشاورت کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے ٹیکس اصلاحات، آمدنی کے اقدامات اور آئندہ سال کے لیے حکومتی اخراجات کی منظوری دی گئی۔
یہ اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں وزیر خزانہ اورنگزیب نے فنانس بل 2025 پیش کیا۔ بل پر شق وار غور کیا گیا، اور اپوزیشن کی جانب سے اس کی منظوری کو مؤخر کرنے اور عوامی مشاورت کی تجویز کو بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا گیا۔