شی جن پنگ

چینی صدر شی جن پنگ کا برازیل دورہ: دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور عالمی تعاون پر زور

ریو ڈی جنیرو: چینی صدر شی جن پنگ نے برازیل کے صدر لوئز ایناسیو لولا دا سلوا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے، ترقیاتی حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کرنے، اور بین الاقوامی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ صدر شی نے یہ بات برازیل کے دورے کے دوران 19ویں جی-20 سربراہی اجلاس اور صدر لولا کی دعوت پر سرکاری دورے کے موقع پر ایک تحریری بیان میں کہی۔

برازیل کی حکومت اور عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے، شی نے برازیل کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات پر روشنی ڈالی، جہاں وہ گزشتہ 30 سالوں میں چار بار آچکے ہیں۔ انہوں نے برازیل کی دہائیوں پر محیط ترقی کی تعریف کی اور اس سرزمین کو “جذبے سے بھرپور” قرار دیتے ہوئے ایک دوستانہ احساس کا اظہار کیا۔

صدر شی نے چین اور برازیل کے درمیان گہرے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں مشرقی اور مغربی نصف کرہ کے اہم ترقی پذیر ممالک ہیں۔ جغرافیائی فاصلے کے باوجود، دونوں ممالک نے مشترکہ امنگوں اور باہمی حمایت کی بنیاد پر ایک مضبوط شراکت داری قائم کی ہے۔

حالیہ برسوں میں چین اور برازیل نے سیاسی اعتماد کو مضبوط کیا ہے، عملی تعاون کو وسعت دی ہے، ثقافتی تبادلوں میں اضافہ کیا ہے، اور اپنی روایتی دوستی کی زندگی بخشی ہے۔ دونوں ممالک نے عالمی جنوب کی آواز کو بین الاقوامی سطح پر بلند کیا ہے اور عالمی امن و ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، شی نے کہا۔

یہ سال چین اور برازیل کے درمیان سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ کا ہے، جسے شی نے ماضی کی کامیابیوں پر غور کرنے اور مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنے کا ایک اہم موقع قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر اعتماد ظاہر کیا کہ ان کا دورہ اسٹریٹجک اعتماد کو مزید گہرا کرے گا، مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دے گا، اور دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے “سنہری پچاس سال” کی شروعات کرے گا۔

19ویں جی-20 سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، شی نے ایک کثیر قطبی دنیا، منصفانہ اقتصادی عالمگیریت، اور شمولیتی ترقی کے حق میں عالمی شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے جی-20 کو بین الاقوامی اقتصادی تعاون کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیتے ہوئے عالمی ایجنڈے کی تشکیل میں تعاون کرنے کی خواہش ظاہر کی۔

صدر شی کا برازیل کا دورہ ان کے 31ویں ایپیک اقتصادی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت اور پیرو کے سرکاری دورے کے بعد ہوا، جو علاقائی اور عالمی شراکت داری کو فروغ دینے میں چین کی فعال شمولیت کو اجاگر کرتا ہے۔

جو بائیڈن Previous post ایمیزون بارانی جنگلات کا دورہ: صدر جو بائیڈن کا ماحولیاتی تحفظ کے عزم کا اظہار
وزیر خزانہ Next post پاکستانی معیشت میں استحکام: وزیر خزانہ کا نئے معاشی روڈ میپ اور ٹیکس نفاذ پر زور