تہران میں تیسرا بحیرہ کیسپین اقتصادی فورم منعقد، آذربائیجان کے وزیرِاعظم علی اسدوف کا خطاب

تہران میں تیسرا بحیرہ کیسپین اقتصادی فورم منعقد، آذربائیجان کے وزیرِاعظم علی اسدوف کا خطاب

باکو، یورپ ٹوڈے: اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں تیسرا بحیرہ کیسپین اقتصادی فورم منعقد ہوا۔ فورم کے شرکاء نے سب سے پہلے تہران انٹرنیشنل ایگزیبیشن کے اندر واقع “ہاؤس آف انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی” کا دورہ کیا۔ اس کے بعد، کیسپین کے ساحلی ممالک کے سربراہانِ حکومت نے محدود فارمیٹ میں ملاقات کی، جس میں پانچ فریقی تعاون کے متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بعد ازاں، فورم کا عمومی اجلاس منعقد ہوا، جس میں آذربائیجان کے وزیرِاعظم علی اسدوف نے خطاب کرتے ہوئے بحیرہ کیسپین اقتصادی فورم کو ساحلی ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعاون پر گفتگو کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ماسکو میں 2022 میں منعقدہ دوسرے فورم کے مشترکہ اعلامیے نے اس بات کی تصدیق کی کہ تمام فریقین تجارتی حجم میں اضافے، خطے کی سرمایہ کاری کی کشش کو بڑھانے اور ساحلی ریاستوں کی معاشی مسابقت کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

علی اسدوف نے آذربائیجان اور ساحلی ریاستوں کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعاون کی جدت پر مبنی ترقی کو اجاگر کیا اور بتایا کہ 2024 کے اختتام پر آذربائیجان اور ان ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں 6 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے 2018 میں آکتاؤ میں دستخط شدہ “اقتصادی و تجارتی تعاون کے معاہدے” کی اہمیت پر زور دیا، جو 2023 میں نافذ ہوا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس معاہدے پر عملدرآمد تجارتی، صنعتی، زرعی، سیاحتی اور دیگر شعبوں میں عملی اقدامات کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔

آذربائیجان کے وزیرِاعظم نے ساحلی ممالک کے درمیان تعاون کے مختلف فارمیٹس اور میکانزم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیکٹورل تعاون کے لیے ایک مستحکم معاہداتی اور قانونی فریم ورک تشکیل دیا گیا ہے، اور اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے 2018 میں آکتاؤ میں دستخط شدہ “کنونشن برائے قانونی حیثیتِ بحیرہ کیسپین” کو خطے میں جامع تعاون کے لیے ایک بنیادی دستاویز قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے فورم کے بعد، خطے کو ایک بین الاقوامی ٹرانسپورٹ حب بنانے کے لیے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں اہم معاہدے طے پائے، جس سے جدید انفراسٹرکچر کے ذریعے سہولیات کو فروغ ملا۔ آذربائیجان کے وزیرِاعظم نے “ایسٹ-ویسٹ” اور “نارتھ-ساوتھ” بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کاریڈورز پر آذربائیجان کے کردار کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ بڑھتی ہوئی کارگو ٹرانسپورٹیشن کے پیشِ نظر، آذربائیجان اپنی ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کو جدید بنانے کے لیے اضافی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

علی اسدوف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بحیرہ کیسپین کو امن، ہم آہنگی اور مؤثر بین الاقوامی تعاون کا مرکز بنایا جائے گا، اور اس مقصد کے لیے سیکیورٹی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے خطے میں گرین انرجی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کلیدی شعبوں میں تعاون ایک مستحکم اور ماحول دوست مستقبل کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔

وزیرِاعظم نے خطے میں پہلی بار منعقد ہونے والی COP29 ماحولیاتی کانفرنس کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ آذربائیجان میں اس عالمی ایونٹ کا انعقاد کیسپین خطے کی ماحولیاتی ایجنڈے میں اہمیت کو اجاگر کرتا ہے اور ماحول دوست ٹیکنالوجیز اور پائیدار ترقی میں سرمایہ کاری کو فروغ دیتا ہے۔

ماحولیاتی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے، علی اسدوف نے کہا کہ بحیرہ کیسپین کے پانی کی سطح میں کمی کا معاملہ ساحلی ممالک کے لیے ایک سنگین تشویش کا باعث ہے اور اس پر مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6ویں کیسپین سمٹ میں صدرِ آذربائیجان الہام علیئیف نے اس مسئلے کی وجوہات کی شناخت اور ممکنہ اقدامات کی نشاندہی کے لیے ایک ماہر گروپ کے قیام کی تجویز دی۔

فورم کے شرکاء نے امید ظاہر کی کہ تمام اہم معاملات پر تبادلہ خیال کے لیے ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس باکو میں منعقد کیا جائے گا۔

آخر میں، فورم کے عمومی اجلاس میں تیسرے بحیرہ کیسپین اقتصادی فورم کا اعلامیہ منظور کر لیا گیا۔

ایلون مسک نے نومبر 2026 میں مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹس کو مریخ بھیجنے کا اعلان کر دیا Previous post ایلون مسک نے نومبر 2026 میں مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹس کو مریخ بھیجنے کا اعلان کر دیا
امریکی ناظم الامور نٹالی بیکر کی وزیرِاعظم شہباز شریف سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال Next post امریکی ناظم الامور نٹالی بیکر کی وزیرِاعظم شہباز شریف سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال