
وزیراعظم فام منہ چن کا نجی شعبے کے رہنماؤں سے غیر رسمی مکالمہ، نجی معیشت کی ترقی کے لیے مضبوط عزم کا اظہار
ہنوئی، یورپ ٹوڈے: وزیر اعظم فام منہ چن نے 18 مئی کو ملک میں نجی شعبے کی ترقی سے متعلق پولیٹ بیورو کی قرارداد 68 کے نفاذ کے لیے منعقدہ قومی کانفرنس کے دوران نجی کاروباری رہنماؤں سے ایک غیر رسمی اور براہ راست مکالمہ کیا۔ یہ اہم مکالمہ قومی اسمبلی کے دیئن ہونگ ہال میں اس وقت منعقد ہوا جب ملک کی اعلیٰ قیادت — جنرل سیکرٹری تو لام، صدر لیونگ کؤنگ، قومی اسمبلی کے چیئرمین ترن تھانہ مان اور خود وزیر اعظم — موجود تھے۔
یہ تبادلہ خیال حکومت کی کھلی پالیسیوں اور نجی معیشت کے فروغ کے لیے اس کے پختہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، جیسا کہ نئی جاری کردہ قرارداد میں وضاحت سے بیان کیا گیا ہے۔
نجی شعبہ قومی معیشت کا اہم محرک قرار
جیلیکسمکو گروپ کے چیئرمین وو وان تیئن نے سب سے پہلے اظہار خیال کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ قرارداد میں نجی شعبے کو قومی معیشت کا ایک کلیدی محرک تسلیم کیا جانا ایک تاریخی اور اسٹریٹجک تبدیلی ہے۔
انہوں نے کہا: “یہ وہ پیش رفت ہے جس کا ہم برسوں سے انتظار کر رہے تھے۔ ہم نجی ادارے ملک کی ترقی میں فعال کردار ادا کرنا چاہتے تھے، لیکن اکثر رکاوٹوں کا سامنا رہا۔ یہ قرارداد ایک طویل خشک سالی کے بعد برسنے والی بارش کی مانند ہے۔”
تیئن نے تجویز دی کہ قرارداد 68 کے نفاذ کی نگرانی اور کاروباری برادری و عوام سے تجاویز حاصل کرنے کے لیے ایک خصوصی ادارہ تشکیل دیا جائے۔
حکومتی ادارے اور نجی شعبہ ایک ہی معیار پر پرکھے جائیں گے
وزیر اعظم چن نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں پبلک پروکیورمنٹ ہی کا طریقہ کار اپنایا جاتا تھا، لیکن نئی قرارداد نجی اداروں کو براہ راست ذمہ داریاں سونپنے کا دروازہ کھولتی ہے۔ انہوں نے کاروباری اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور نتائج کے قابلِ پیمائش ثبوت فراہم کریں، اور یہ کہ سرکاری اداروں کو بھی اسی معیار پر جواب دہ ہونا چاہیے۔
قانونی دستاویزات کی ڈیجیٹلائزیشن پر سوال و جواب
ویت نام ینگ انٹرپرینیورز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈنگ ہونگ آہن نے حکومت سے پوچھا کہ قانونی شفافیت کے لیے دستاویزات کو ڈیجیٹل بنانے کے کیا منصوبے ہیں۔ وزیر اعظم نے جواب دیا کہ وزارت انصاف ایک ڈیجیٹل لیگل پورٹل تیار کر رہی ہے جس سے کاروباروں کو ریاستی اور جماعتی پالیسیوں تک آسان رسائی حاصل ہوگی اور وہ قانونی اصلاحات میں بھی شرکت کر سکیں گے۔
چھوٹے کاروباروں کے لیے صنعتی زمین تک رسائی کی تجویز
لان ہنگ گروپ کے چیئرمین وؤنگ کوک توان — جو سماجی رہائشی منصوبوں میں مہارت رکھتے ہیں — نے نشاندہی کی کہ موجودہ قوانین کے تحت صنعتی علاقوں میں زمین کے بڑے پلاٹوں کی شرط کے باعث چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (SMEs) زمین حاصل نہیں کر پاتے۔ انہوں نے تجویز دی کہ صنعتی پارکوں میں 1,000 سے 5,000 مربع میٹر کے چھوٹے پلاٹس مختص کیے جائیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قرارداد 68 میں واضح طور پر شامل ہے کہ ہر صنعتی پارک میں کم از کم 20 ہیکٹر — یا مکمل انفراسٹرکچر والے کم از کم پانچ فیصد رقبے — کو چھوٹے کاروباروں، اسٹارٹ اپس اور ہائی ٹیک اداروں کے لیے مخصوص کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس حوالے سے نئے ضوابط اور قرضہ پالیسیوں پر کام کر رہی ہے تاکہ زمین اور سرمائے تک رسائی بہتر بنائی جا سکے۔
نجی شعبے سے مسلسل تجاویز طلب
مکالمے کے اختتام پر وزیر اعظم فام منہ چن نے کاروباری رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ قرارداد 68 کے موثر اور نجی شعبے کی ضروریات سے ہم آہنگ نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے تحریری تجاویز اور آراء مسلسل فراہم کرتے رہیں۔