
وزیراعظم شہباز شریف کا فرنٹ لائن علاقوں کا دورہ، افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز آپریشن “بنیان مرصوص” کے فرنٹ لائن علاقوں کا دورہ کیا، جو کہ “معرکۂ حق” (Battle for Truth) کا اہم حصہ ہے۔ انہوں نے افواجِ پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ملکی خودمختاری کے دفاع میں ان کے کردار کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم نے سیالکوٹ کے قریب پسروڑ چھاؤنی کا دورہ کیا جہاں اُن کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر، چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، وفاقی وزراء احسن اقبال اور عطا اللہ تارڑ، کور کمانڈر سیالکوٹ اور دیگر اعلیٰ عسکری و سول حکام موجود تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے آپریشن میں مصروف افسران اور جوانوں سے ملاقات کی۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے افواج کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا:
“قوم کو آپ کی قربانیوں اور عزم پر فخر ہے۔”
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق وزیراعظم کو معرکۂ حق کی کارروائیوں اور کور کی موجودہ عملی تیاریوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔
وزیراعظم نے افواجِ پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت، بلند حوصلے اور ناقابلِ تسخیر عزم کو سراہتے ہوئے کہا:
“افواجِ پاکستان نے قوم کے غیر متزلزل اعتماد سے مضبوط ہو کر مادرِ وطن کا جواں مردی سے دفاع کیا اور دشمن کی بزدلانہ جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا۔”
انہوں نے مزید کہا:
“تاریخ ہمیشہ گواہ رہے گی کہ پاکستان کے محافظوں نے چند گھنٹوں میں بھارت کی بلااشتعال جارحیت کو بے مثال مہارت اور عزم کے ساتھ خاک میں ملا دیا۔”
وزیراعظم نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ آئندہ دنوں میں پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے اڈوں کا بھی دورہ کریں گے تاکہ تینوں مسلح افواج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے 10 مئی کو “آپریشن بنیان مرصوص” کا آغاز کیا تھا، جس کے دوران “الفاتح” میزائل تعینات کیے گئے اور کئی بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ پاک فضائیہ نے بیاس اور ناگروٹا میں برہموس میزائل کے ذخیرے کو تباہ کیا، جبکہ آدم پور اور بھُج میں موجود S-400 میزائل بیٹریاں بھی مؤثر طریقے سے غیر فعال کر دی گئیں۔
افواج سے خطاب میں وزیراعظم نے مزید کہا:
“پاکستان اپنے بہادر سپوتوں پر فخر کرتا ہے؛ یہ قوم کا سرمایہ ہیں۔”
انہوں نے بھارت کی جانب سے عام شہریوں، بشمول بچوں، خواتین اور بزرگوں کو نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ
“معصوم شہریوں پر جارحیت کو دہشتگردی قرار دینا شرمناک اور عالمی قوانین، اقدار اور اخلاقیات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کے باوجود بھارت نے جوابدہی سے گریز کیا کیونکہ اس کے پاس پیش کرنے کو کچھ نہ تھا۔
“جھوٹے بیانیے، تکبر اور غرور کی بنیاد پر یہ جارحیت کی گئی، جس کا پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا،” وزیراعظم نے کہا۔
اپنی تقریر کے اختتام پر وزیراعظم نے شہداء کو قوم کا فخر قرار دیتے ہوئے کہا:
“پاکستان کے شہداء ہماری تاریخ کے درخشاں چراغ ہیں؛ قوم ہمیشہ ان کی مقروض رہے گی۔”