
وزیراعظم محمد شہباز شریف 25 مئی کو چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے پر ترکیہ روانہ ہو گئے
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے پر 25 مئی کو ترکیہ روانہ ہو گئے۔ ان کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ہیں۔
یہ دورہ 25 مئی سے 30 مئی تک جاری رہے گا، جس کے دوران وزیراعظم ترکیہ، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کا دورہ کریں گے۔ اس اہم سفارتی دورے کا مقصد ان ممالک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف دورانِ دورہ ان دوست ممالک کی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے جن میں باہمی دلچسپی کے امور، خطے میں امن و استحکام، اور موجودہ عالمی حالات زیر بحث آئیں گے۔ وہ حالیہ بھارت-پاکستان کشیدگی کے دوران اظہار یکجہتی اور حمایت پر ان ممالک کا شکریہ بھی ادا کریں گے۔
وزیراعظم 29 تا 30 مئی کو تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں منعقدہ “بین الاقوامی کانفرنس برائے گلیشیئرز” میں بھی شرکت کریں گے۔
ترکیہ اور آذربائیجان کی پاکستان سے یکجہتی
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے حالیہ بھارتی میزائل حملوں کے بعد وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے کشیدگی میں تحمل اور دانشمندی سے کام لینے کو سراہا اور 22 اپریل کو بھارتی غیرقانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں ہونے والے واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے پاکستان کے مطالبے کی حمایت کی۔
ترک ایوانِ صدر کے مطابق صدر ایردوان نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف درست اور متوازن ہے اور ترکی سفارتی سطح پر کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ ترکی نے بھارتی فوجی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ یہ اقدام خطے کے دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان بڑے تصادم کا باعث بن سکتا ہے۔
آذربائیجان کی حکومت نے بھی پاکستان کے ساتھ مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے نام ایک سرکاری خط میں آذربائیجان نے بھارت کی حالیہ فوجی کارروائیوں کی مذمت کی اور خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش ظاہر کی۔
یہ پیغام پاکستان میں آذربائیجانی سفیر خضر فرہادوف نے پیش کیا، جنہوں نے بحران کے دوران آذربائیجان کی حکومت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ آذربائیجان نے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
آذربائیجانی حکومت نے مسئلے کے حل کے لیے سفارتی ذرائع اختیار کرنے پر زور دیا اور پاکستان کے ساتھ مستقبل میں تعاون اور حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔