پاور پلانٹ

وزیراعظم فام مِنه چِنه کی ہائی فونگ میں صنعتی پارک اور ایل این جی سے چلنے والے تھرمل پاور پلانٹ کے منصوبوں کا سنگِ بنیاد

ہائی فونگ، یورپ ٹوڈے: ویتنام کے وزیراعظم فام مِنه چِنه نے جمعہ کے روز شمالی بندرگاہی شہر ہائی فونگ میں "تان ٹراو انڈسٹریل پارک” (پہلا مرحلہ) کے انفراسٹرکچر کی تعمیر اور ایل این جی سے چلنے والے تھرمل پاور پلانٹ کے سنگِ بنیاد کی تقریب میں شرکت کی۔ یہ دونوں منصوبے 2025-2030 کی میونسپل پارٹی کانگریس کی مناسبت سے علامتی منصوبے قرار دیے گئے ہیں۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ منصوبے ویتنام کی قومی ترقیاتی حکمتِ عملی سے مطابقت رکھتے ہیں جو معیشت کی ازسرِ نو تشکیل اور پائیدار ترقی کے لیے نئے ماڈل کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "تان ٹراو انڈسٹریل پارک” جدید ٹیکنالوجی پر مبنی منصوبوں کو متوجہ کرے گا، جہاں سرمایہ کاروں کے لیے لازمی ہوگا کہ وہ مقامی افرادی قوت کو تربیت دیں، ٹیکنالوجی کی منتقلی کو یقینی بنائیں اور انتظامی تجربات کا اشتراک کریں۔ دوسری جانب ہائی فونگ ایل این جی تھرمل پاور پلانٹ کو ماحول دوست ترقی کی ایک مثالی مثال کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو ہدایت کی کہ وہ قانونی اور انتظامی کارروائیوں کو تیز تر بنائیں تاکہ منصوبوں پر بروقت عملدرآمد ممکن بنایا جا سکے، جبکہ شہر کو ہدایت دی گئی کہ زمین کی فراہمی، انفراسٹرکچر کی تیاری اور دیگر ضروری اقدامات میں سرعت دکھائی جائے۔

"تان ٹراو انڈسٹریل پارک” وِن ہومز ہائی فونگ انڈسٹریل زون انویسٹمنٹ جے ایس سی کے زیرِ قیادت تقریباً 227 ہیکٹر رقبے پر پہلے مرحلے میں تعمیر کیا جا رہا ہے جس پر مجموعی سرمایہ کاری 4 کھرب ویتنامی ڈونگ (تقریباً 153.8 ملین امریکی ڈالر) سے زیادہ ہے۔ پانچ برسوں میں مکمل ہونے والا یہ منصوبہ سرمایہ کاری کے لیے نیا مرکز ثابت ہوگا اور جدید صنعتوں جیسے الیکٹرانکس، ٹیلی مواصلات، دواسازی، نئی مٹیریلز، صاف اور تجدید پذیر توانائی کے منصوبوں کو اپنی جانب راغب کرے گا۔ پارک میں ہزاروں مقامی اور غیر ملکی ماہر کارکنوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

ہائی فونگ ایل این جی تھرمل پاور پلانٹ، جو اسی صنعتی پارک کے اندر واقع ہے، وِن گروپ جے ایس سی اور وِن اینرجو انرجی جے ایس سی کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ یہ تقریباً 100 ہیکٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اس پر سرمایہ کاری کا حجم 178 کھرب ویتنامی ڈونگ (6.74 بلین امریکی ڈالر) سے زائد ہے۔

منصوبے کی مجموعی پیداوار 4,800 میگاواٹ ہوگی جس میں پہلے مرحلے میں 1,600 میگاواٹ اور دوسرے مرحلے میں 3,200 میگاواٹ شامل ہوں گے۔ پلانٹ کی پہلی پیداوار 2030 کے اختتام تک شروع ہونے کی توقع ہے، جو پہلے مرحلے میں سالانہ تقریباً 9.6 بلین کلوواٹ گھنٹے اور دوسرے مرحلے میں 19.2 بلین کلوواٹ گھنٹے بجلی پیدا کرے گا۔ اس طرح یہ ویتنام کا سب سے بڑا تھرمل پاور پلانٹ اور دنیا کے نمایاں ایل این جی پاور منصوبوں میں سے ایک ہوگا۔

پزشکیان Previous post صدر پزشکیان کا نیویارک میں بیان: امریکہ کے غیر معقول مطالبات مسترد، پرامن ایٹمی توانائی پر ایران کے عزم کا اعادہ
قازقستان Next post قازقستان نے 2025 کی پہلی ششماہی میں 7.5 ملین غیر ملکی سیاحوں کو متوجہ کیا