
ویتنامی وزیرِاعظم نے معیشت کی ترقی کے لیے تین روایتی اور چھ نئے محرکات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا
ہنوئی، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم فام مِنہ چِنھ نے آئندہ عرصے میں ویتنام کی معیشت کو مستحکم اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے تین روایتی اقتصادی محرکات کی تجدید اور چھ نئے محرکات کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
وزیراعظم کے مطابق سرمایہ کاری، برآمدات اور صارفین کی کھپت جیسے روایتی محرکات کی مثبت کامیابیوں کو برقرار رکھتے ہوئے اُن کی موجودہ خامیوں کو دُور کرنا ضروری ہے تاکہ وہ مستقبل میں بھی مؤثر رہیں۔
وزیراعظم نے چھ نئے محرکات کی نشاندہی کرتے ہوئے اُن کے فروغ پر زور دیا:
- ادارہ جاتی اصلاحات اور قوانین کی بہتری:
وزیراعظم کے مطابق پہلا اور کلیدی محرک قوانین اور ادارہ جاتی ڈھانچے میں بہتری ہے تاکہ تمام دستیاب وسائل کو مؤثر طریقے سے بروئے کار لایا جا سکے۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری تو لام نے اسے “کنجیوں کی کنجی” قرار دیا ہے، جب کہ ماہرین اسے 1986 کی “ڈوئی موی” اصلاحات کے بعد ویتنام کی دوسری بڑی تبدیلی سمجھتے ہیں۔ - سماجی و اقتصادی علاقائی ترقی کا فروغ:
وزیراعظم نے ملک کے چھ اہم سماجی و اقتصادی خطوں — شمالی پہاڑی و میدانی علاقے، دریائے سرخ کا ڈیلٹا، شمالی وسطی علاقہ، وسطی ساحلی علاقہ، وسطی مرتفعات، جنوب مشرقی علاقہ، اور میکونگ ڈیلٹا — کی ترقی کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ تمام خطے اپنی مکمل صلاحیتیں بروئے کار لا سکیں اور کوئی علاقہ پیچھے نہ رہ جائے۔ - عالمی و علاقائی پیداواری، تجارتی اور سرمایہ کاری کے سلسلوں میں تبدیلی سے فائدہ اٹھانا:
ویتنام کی بڑی آبادی، سستی لیبر، اور کم صارفین قیمتوں کے ساتھ ساتھ نئے نسل کے آزاد تجارتی معاہدوں (FTAs) میں شمولیت، ملک کے لیے بیرونی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ کا سبب بنی ہے۔ تاہم، وزیراعظم نے امریکا کی طرف سے ممکنہ درآمدی محصولات سے بچنے کے لیے ہوشیاری سے سرمایہ کاری کی منتقلی کا مشاہدہ کرنے کی ہدایت کی۔ - ڈیجیٹل و سبز تبدیلی اور جدید صنعتوں کو فروغ دینا:
وزیراعظم نے ڈیجیٹل تبدیلی، سبز معیشت، سرکلر اکانومی، اور چِپ، سیمی کنڈکٹر، مصنوعی ذہانت جیسے نئے صنعتی شعبوں اور قومی ڈیٹا بیس کی تعمیر کو ایک اہم محرک قرار دیا۔ - سبز مالیاتی ذرائع اور رعایتی گرین کریڈٹ کا حصول:
انہوں نے زور دیا کہ ویتنام کو قابل تجدید توانائی، نئی توانائی اور ہائیڈروجن کے شعبوں میں ترقی کے لیے عالمی سطح پر دستیاب سبز مالیاتی وسائل سے مؤثر استفادہ کرنا چاہیے، خاص طور پر ایسے منصوبوں کی عملیاتی کارکردگی بہتر بناتے ہوئے۔ - علاقائی و بین الاقوامی مالیاتی مراکز کا قیام:
وزیراعظم نے بتایا کہ پولیٹ بیورو نے ہو چی منہ سٹی میں ایک جامع بین الاقوامی مالیاتی مرکز اور ڈانانگ میں علاقائی مالیاتی مرکز قائم کرنے کے منصوبے کی منظوری دی ہے، جو خصوصی انتظامی ڈھانچے کے تحت چلیں گے۔ ان کا مقصد سرمایہ کاری کو راغب کرنا، تین اسٹریٹجک بریک تھرو کی حمایت، اور سبز، ڈیجیٹل اور سرکلر معیشت کے فروغ کے ساتھ ساتھ اختراعات و اسٹارٹ اپس کو تقویت دینا ہے۔
وزیراعظم فام مِنہ چِنھ نے اختتام پر کہا کہ یہ تمام اقدامات نہ صرف معیشت کو نئی جہتیں دیں گے بلکہ روایتی محرکات کو بھی مزید مضبوط بنائیں گے اور ویتنام کی دیرپا و پائیدار ترقی کی بنیاد بنیں گے۔