
وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر اردوان کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات اور عالمی چیلنجز پر تعاون کے عزم کا اعادہ
انقرہ، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے منگل کے روز انقرہ میں ایک اہم ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر اردوان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا اور فلسطینی عوام کے لیے اسلام آباد کے مؤقف کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے غزہ میں نسل کشی کے خلاف سب سے مضبوط ردعمل دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی کے تعاون پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے توانائی، معدنیات، کان کنی، اور معلوماتی ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون اور مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر ترکی پہنچے، جہاں انہوں نے صدر اردوان سے ملاقات کی اور دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے عالمی امور پر یکساں موقف رکھنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔
صدر اردوان نے کہا، “ہمیں خوشی ہے کہ تقریباً ہر معاملے پر ہم ہم آہنگی سے کام کرتے ہیں۔” انہوں نے دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کے پختہ عزم کو سراہتے ہوئے کہا، “پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور ترکی اس مقصد میں اس کا مکمل ساتھ دیتا ہے۔”
صدر اردوان نے غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہا اور کہا، “ہم فلسطین کی ایک آزاد و خودمختار ریاست کے قیام کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔”
وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ میں 50 ہزار معصوم جانوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر ترکی کی غیرمتزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور قبرص کے مسئلے پر ترکی کے مؤقف کی حمایت کا اظہار بھی کیا۔
ملاقات کے دوران دونوں ممالک نے برادرانہ تعلقات کی دیرینہ نوعیت کو اجاگر کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے اقتصادی تعاون، مشترکہ منصوبوں اور دوطرفہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دفاعی اور زرعی پیداوار، خطے اور دوطرفہ روابط کو بڑھانے، تجارتی تبادلوں اور عوامی رابطوں کو فروغ دینے، نیز مصنوعی ذہانت (AI) اور سائبر سیکیورٹی جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کے امکانات کو اجاگر کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اسلام آباد میں 13 فروری کو منعقدہ ساتویں اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل (HLSCC) کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا اور دوطرفہ تعلقات کے مثبت سفر پر اطمینان کا اظہار کیا۔
علاقائی اور عالمی امور پر بھی تفصیلی مشاورت ہوئی، اور دونوں جانب سے ایک دوسرے کے قومی مفادات پر مکمل حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے اور خطے میں امن و خوشحالی کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا گیا۔
پاکستانی وفد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیرِاعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور ترکی میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جُنید شامل تھے۔ بعدازاں صدر اردوان نے وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔