وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ بیلاروس: 1.5 لاکھ ہنر مند پاکستانی نوجوانوں کی شمولیت سمیت وسیع البنیاد دوطرفہ تعاون پر اتفاق

وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ بیلاروس: 1.5 لاکھ ہنر مند پاکستانی نوجوانوں کی شمولیت سمیت وسیع البنیاد دوطرفہ تعاون پر اتفاق

منسک، یورپ ٹوڈے:  وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ بیلاروس نے پاکستان کے لیے ایک “تحفہ” کے طور پر 1,50,000 سے زائد ہنر مند اور تعلیم یافتہ پاکستانی نوجوانوں کو اپنے قومی ترقیاتی منصوبوں میں شامل کرنے کی فراخدلانہ پیشکش کی ہے۔

بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ہمراہ مشترکہ پریس بریفنگ میں وزیر اعظم نے اس موقع کو پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک اہم موقع قرار دیا، جس سے نہ صرف بیلاروس کی معیشت کو فائدہ ہوگا بلکہ پاکستانی نوجوانوں کو باعزت روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا، “میں یقین دلاتا ہوں کہ بین الاقوامی اور قومی اسناد کے حامل پاکستانی ہنر مند کارکن بیلاروس کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہوں گے۔”

وزیر اعظم نے صدر لوکاشینکو کے 2015-16 میں پاکستان کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے نے دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی دوستی اور تعاون کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے خاص طور پر زراعت کے شعبے میں بیلاروس کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی خواہش ظاہر کی۔

انہوں نے کہا کہ “پاکستان ایک زرعی ملک ہے جہاں 65 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے۔ ہمیں فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے لیے بیلاروس کی جدید ٹیکنالوجی اور مہارت کی ضرورت ہے۔”

وزیر اعظم نے کان کنی کے شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان میں کھربوں ڈالر مالیت کے معدنی ذخائر موجود ہیں اور دونوں ممالک اس شعبے میں بڑے شراکت دار بن سکتے ہیں۔

بیلاروس کے صدر کا بیان

صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیر اعظم پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ بیلاروس پاکستان کے ساتھ تعلقات کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت، صنعت، زراعت اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اعلیٰ سطحی روابط دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری اور مشترکہ ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوں گے۔

دوطرفہ تعاون میں پیش رفت

وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر لوکاشینکو کے درمیان ملاقات میں زراعت، خوراک کی سلامتی، صنعت، تجارت اور دفاع سمیت کئی شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر 1.5 لاکھ ہنر مند پاکستانی نوجوانوں کو بیلاروس بھیجنے کے منصوبے پر بھی رضا مندی ظاہر کی گئی، جس کے لیے جلد ایک جامع حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔

دونوں ممالک نے زرعی مشینری کی مشترکہ تیاری، الیکٹرک بسوں کی تیاری اور خوراک کی سلامتی کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا۔

علاوہ ازیں، دونوں رہنماؤں نے دفاعی اور کاروباری شعبے میں تعاون کو بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا اور علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر اپنے بیان میں کہا کہ “ہم نے اپنے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا، جن میں سیاسی، تجارتی، سرمایہ کاری اور عوامی سطح پر روابط شامل ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا: “ہم نے اتفاق کیا کہ 1.5 لاکھ ہنر مند پاکستانی کارکن بیلاروس کی قومی ترقی میں حصہ لیں گے، جبکہ زراعت، خوراک کی سلامتی، اور زرعی مشینری و الیکٹرک بسوں کی تیاری میں مشترکہ منصوبے ہماری دوستی کو دیرپا شراکت داری میں بدلیں گے۔”

مفاہمت کی یادداشتیں اور معاہدے

دورے کے دوران پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے گئے۔ ان معاہدوں میں دفاع، تجارت، ماحولیاتی تحفظ، پوسٹل سروسز، کاروباری تعاون اور تجارتی تنظیموں کے درمیان تعاون شامل ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر لوکاشینکو نے معاہدوں کی دستخطی تقریب میں شرکت کی، جہاں دونوں ممالک کے وزراء نے معاہدوں کے تبادلے کیے۔

دستخط شدہ معاہدوں میں دونوں ممالک کی وزارت داخلہ کے درمیان تعاون، دفاعی وزارتوں کے درمیان معاہدہ، 2025-2027 کے لیے فوجی-تکنیکی تعاون کا روڈ میپ، اور ماحولیاتی تحفظ، ڈاک، تجارتی تنظیموں اور کاروباری تعاون سے متعلق معاہدے شامل ہیں۔

یہ دورہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے اور باہمی مفادات کے شعبوں میں مؤثر تعاون کو فروغ دینے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔

ترکیہ عالمی بحرانوں کے حل میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے: وزیر خارجہ فدان Previous post ترکیہ عالمی بحرانوں کے حل میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے: وزیر خارجہ فدان
شجاعت حسین Next post پاکستان مسلم لیگ (ق) کے انٹرا پارٹی انتخابات: چوہدری شجاعت حسین بلامقابلہ صدر منتخب