وزیراعظم شہباز شریف کا پاکستان نیوی کی آپریشنل مہارت اور جراتمندانہ کردار کو خراج تحسین

وزیراعظم شہباز شریف کا پاکستان نیوی کی آپریشنل مہارت اور جراتمندانہ کردار کو خراج تحسین

کراچی، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کے روز پاکستان نیوی کی جانب سے “آپریشن بنیان مرصوص” کے دوران سمندری خطرات سے نمٹنے میں جرات، مہارت اور مؤثر دفاعی حکمت عملی پر اس کے کردار کو سراہا ہے۔

پاکستان نیوی ڈاکیارڈ میں نیوی کے افسران اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سمندری تجارت کے تسلسل، سمندری خودمختاری اور دفاع کے تمام پہلوؤں پر نیوی کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیوی نے سمندری مواصلاتی راستوں کو محفوظ بنانے اور قومی سالمیت کے دفاع میں کلیدی کردار ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ کشیدہ صورتحال میں پوری قوم آہنی دیوار بن کر اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیوی کی تیاری مثالی تھی، اور اگر بھارت نے 1965 کی طرح کوئی بحری جارحیت کی ہوتی تو نیوی تاریخ دہرا دیتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نیوی کی آپریشنل تیاری کے باعث بھارتی بحری جہاز ’وکرانت‘ 400 ناٹیکل میل کے اندر آنے کی ہمت نہ کر سکا۔ وزیراعظم نے آپریشن دوارکا جیسے تاریخ ساز کارناموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نیوی آج بھی ایسی کارروائیاں کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مسلح افواج کے درمیان مضبوط ہم آہنگی ملکی تاریخ کا سنہرا باب ہے۔ انہوں نے کہا کہ بری افواج نے دشمن کے اہداف کو ’فتح‘ میزائلوں اور دیگر جدید ہتھیاروں سے درست نشانہ بنایا، جبکہ فضائیہ نے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے دشمن کو ایسا سبق سکھایا جو وہ مدتوں یاد رکھے گا۔

وزیراعظم نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر، چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، اور چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف کو مادر وطن کے دفاع میں ان کے ناقابل فراموش کردار پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے خصوصی طور پر پی این ایس مہران کے لیفٹیننٹ یاسر شہید کو ان کی عظیم قربانی پر سلام پیش کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ کشیدہ حالات کے باوجود کراچی پورٹ، قاسم پورٹ اور میگا سٹی مکمل طور پر فعال رہے اور تمام تجارتی جہازوں کی آمدورفت بغیر کسی تعطل کے جاری رہی، جب کہ بھارت کے مغربی ساحل پر تجارتی سرگرمیاں معطل ہو گئیں۔

انہوں نے کہا کہ دشمن نے بھی اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نیوی نے بحیرہ عرب میں طاقت کا توازن تبدیل کر دیا، جو پوری قوم اور نیول فورس کی جیت ہے۔

وزیراعظم نے ترک صدر رجب طیب اردوان، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید، قطری امیر شیخ تمیم، چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

وزیراعظم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو “امن کا داعی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دو جوہری ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے اور جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا۔

وزیراعظم کی آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے ان کا استقبال کیا، جب کہ چیف آف دی آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر اور چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیراعظم نے اپنے دورے کے دوران ٹائپ 054 اے کلاس ڈسٹرائر پی این ایس تیمور پر بھی سوار ہو کر پاکستان نیوی کے اسٹریٹیجک اقدامات، آپریشنل سرگرمیوں اور جاری آپریشن میں اہم کردار پر بریفنگ لی۔

وزیراعظم نے نیوی کے افسران اور جوانوں سے ملاقات کی اور ان کی پیشہ ورانہ مہارت، جنگی تیاری اور قومی دفاع کے عزم کی بھرپور تعریف کی۔ انہوں نے قوم کی جانب سے نیوی کے کردار پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال چوہدری، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، اور وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی بھی موجود تھے۔

آذربائیجان اور اسپین کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پارلیمانی تعاون پر زور Previous post آذربائیجان اور اسپین کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پارلیمانی تعاون پر زور
ترکمانستان کا ایران کے ذریعے گیس کی ترسیل بڑھانے اور سرمایہ کاری کے حصول کا عزم Next post ترکمانستان کا ایران کے ذریعے گیس کی ترسیل بڑھانے اور سرمایہ کاری کے حصول کا عزم