دیوالی

وزیرِاعظم شہباز شریف کی جانب سے دیوالی کی مبارکباد، بین المذاہب ہم آہنگی اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے پیر کے روز ہندو برادری اور دیگر مذہبی اقلیتوں کو دیوالی کی پُرمسرت مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ تہوار “خوشی، امن اور برداشت کا خوبصورت پیغام” دیتا ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے پختہ عزم کا اعادہ بھی کیا۔

وزیرِاعظم ہاؤس میں دیوالی کی مناسبت سے منعقدہ خصوصی تقریب میں سینئر مذہبی و سفارتی شخصیات، اقلیتی برادریوں کے نمائندگان اور اراکینِ پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہندو، عیسائی اور دیگر اقلیتی رہنماؤں کی تقریب میں موجودگی “پاکستان کے کثیرالجہتی معاشرے کی زندہ حقیقت” کی عکاسی کرتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر شہری کو آئین کے تحت یہ حق حاصل ہے کہ وہ بلا خوف و خطر اپنی مذہبی رسومات ادا کرے۔

وزیرِاعظم نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے حالیہ اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کے لیے مجوزہ نیشنل کمیشن کو مضبوط قانونی حیثیت دینے کے لیے پارلیمانی منظوری کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے اقلیتی طلبہ کے لیے پرائمری سے اعلیٰ تعلیم تک وظائف کے پروگرامز کے ساتھ ساتھ وفاقی و صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی کو بھی یقینی بنایا ہے۔

شہباز شریف نے اقلیتی برادریوں کی عوامی خدمت، دفاع اور ترقی کے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی حب الوطنی اور قومی خدمت کا جذبہ پوری قوم کے لیے باعثِ فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اور غیر مسلم شہریوں کو نفرت، عدم برداشت اور انتہا پسندی کے خلاف “شانہ بشانہ” کھڑا ہونا چاہیے تاکہ پاکستان کو رواداری اور پُرامن بقائے باہمی کا گہوارہ بنایا جا سکے۔

وزیرِاعظم نے نوجوانوں اور سماجی بہبود کے پروگراموں کے تحت اقلیتوں کی شمولیت میں اضافے کے اقدامات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ریاست تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع میں اقلیتوں کے لیے مساوی مواقع فراہم کرتی رہے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان میں مذہبی تہواروں کو سرکاری سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے اور شہریوں کو اپنی عبادات کے لیے سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔

اپنے خطاب کے اختتام پر وزیرِاعظم نے ایک بار پھر ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دی اور سیاسی و مذہبی رہنماؤں سے بین المذاہب مکالمے کو مزید فروغ دینے کی اپیل کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِمملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، کھیل داس کوہستانی نے وزیرِاعظم شہباز شریف کو وزیرِاعظم ہاؤس میں دیوالی کی سرکاری سطح پر میزبانی کرنے پر خراجِ تحسین پیش کیا اور اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔

انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیرِاطلاعات و نشریات کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا جنہوں نے آپریشن "بنیان المرسوس” کے دوران امن اور ضبطِ نفس کا مظاہرہ کیا اور کسی بھی مندر یا شہری ہدف کو نشانہ نہیں بنایا، برخلاف بھارتی افواج کے جنہوں نے مذہبی مدارس، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ “بعد از 10 مئی پاکستان وہ حقیقی پاکستان ہے جہاں دہشت گردی، انتہا پسندی اور نفرت کی کوئی جگہ نہیں، بلکہ یہ امن، رواداری، بین المذاہب ہم آہنگی اور اتحاد کی سرزمین ہے۔”

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار یوسف خان نے کہا کہ دیوالی کی تقاریب میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت نے پاکستان کے پیغامِ امن، اتحاد، برداشت اور بین المذاہب ہم آہنگی کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے قرآنِ مجید کی وہ آیات تلاوت کیں جن میں اس امر کی تعلیم دی گئی ہے کہ تمام انسان ایک مرد اور عورت سے پیدا کیے گئے ہیں اور سماج میں برابر حقوق کے حامل ہیں۔

اس سے قبل فزکس کی ماہر پروفیسر چنچل نواب نے دیوالی کی معنویت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تہوار نیکی کی بدی پر، روشنی کی تاریکی پر فتح کی علامت ہے اور انسانیت، امن و برداشت کا پیغام دیتا ہے۔

انہوں نے کہا، “دیوالی محض ایک تاریخی واقعہ نہیں بلکہ یہ زندگی کا ایک فلسفہ ہے جو انسان کو یہ درس دیتا ہے کہ ظلمت، ناانصافی اور مشکلات کے دور میں بھی روشنی، امن، بھائی چارے اور رواداری کی قوت کو اپنایا جائے تاکہ قائدِاعظم محمد علی جناح کے تصور کے مطابق ایک حقیقی معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔”

پروفیسر چنچل نے دیوالی کی سرکاری سطح پر منائے جانے کو بین المذاہب ہم آہنگی کی علامت اور اس حقیقت کا مظہر قرار دیا کہ پاکستان اپنے تمام شہریوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے۔

آذربائیجان Previous post صدرِ جمہوریہ آذربائیجان الہام علییف نے زنگیلان کی آزادی کی پانچویں سالگرہ پر یادگاری پوسٹ شیئر کی
قوم Next post جب ایک جنرل کے الفاظ قوم کا عقیدہ بن گئے