شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب میں پاکستانی افرادی قوت کے روزگار کے نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کا عزم

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو ہزاروں ہنرمند اور نیم ہنرمند کارکنوں کی ضرورت ہے اور وہ ہر ممکن کوشش کریں گے کہ پاکستانی نوجوانوں کو وہاں بھیج کر روزگار کے ان نئے مواقع سے فائدہ اٹھایا جائے۔

انہوں نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں وزیرِاعظم یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم 2025 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے حالیہ دورۂ سعودی عرب کے دوران انہیں مملکت میں مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے سعودی حکام سے کہا کہ “ہمارے پاس تیل کے ذخائر نہیں اور ہم ایسے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے”، جس پر انہیں جواب ملا کہ “یہ تمام سہولیات لاکھوں پاکستانیوں اور طلبہ کو مفت فراہم کی جائیں گی۔” انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور سعودی حکام کے درمیان اس سلسلے میں بات چیت ہو چکی ہے اور جلد “خوشخبری” متوقع ہے۔

شہباز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے وژن 2030 کو سراہا، جس کے تحت 2030 میں عالمی ایکسپو اور 2034 میں فیفا ورلڈ کپ جیسے بڑے منصوبے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ “شہزادہ محمد بن سلمان کا وژن 2030 واقعی قابلِ تحسین ہے۔ سعودی عرب کو ان منصوبوں کے لیے ہزاروں مزدوروں، ہنرمندوں اور تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کی ضرورت ہوگی، اور میں بھرپور کوشش کروں گا کہ ہزاروں پاکستانی نوجوان وہاں جا کر ملک کا نام روشن کریں۔”

یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت ایک لاکھ لیپ ٹاپ کی تقسیم

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ رواں سال کی اسکیم کے تحت ایک لاکھ لیپ ٹاپ میرٹ کی بنیاد پر ملک بھر میں تقسیم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ “2011 سے اب تک اس پروگرام پر 40 سے 50 ارب روپے خرچ کیے جا چکے ہیں، لیکن اگر نوجوانوں کی تعلیم، ہنر اور بااختیاری کے لیے 500 ارب روپے بھی خرچ کرنا پڑیں تو ہم اس پر فخر سے خرچ کریں گے۔”

انہوں نے بتایا کہ لیپ ٹاپ اسکیم، جو 2011 میں شروع ہوئی تھی، اس سال ایک لوگو “شہباز پاکستان” کے تنازعے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئی۔ “اسے خودنمائی سمجھا گیا، جس پر میں نے رانا مشہود اور ان کی ٹیم کو ہدایت دی کہ اسے ہٹا دیا جائے، جس سے کچھ تاخیر ہوئی۔”

وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی دنیا لیپ ٹاپ سے کہیں آگے جا چکی ہے۔ “یہ جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کا دور ہے۔ ان شاءاللہ ہم اپنے بچوں کو ان آلات سے لیس کریں گے تاکہ پاکستان خود انحصار بن سکے اور ان کا مستقبل روشن ہو۔”

انہوں نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا، “میں وعدہ کرتا ہوں کہ اپنی پوزیشن اور زندگی طلبہ کی خدمت اور ان کے مستقبل میں سرمایہ کاری کے لیے وقف کر دوں گا۔”

باکو Previous post یو اے ای کی اعلیٰ وفد کی باکو میں حیدر علییوف اور قومی ہیروز کو خراجِ عقیدت