شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف کا ترکیہ کے یومِ جمہوریہ کی تقریب سے خطاب، پاک۔ترک تعلقات مزید مستحکم ہونے پر اطمینان کا اظہار

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بدھ کے روز کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ایک اعلیٰ سطح پر ہیں اور دونوں ممالک معیشت، دفاع اور اسٹریٹجک تعاون کے میدانوں میں اپنے روابط کو مزید مستحکم کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں ترکیہ کے یومِ جمہوریہ کی 102ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں برادر ممالک کی قیادتوں کے درمیان متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتیں ہو چکی ہیں، جن میں یہ عزم ظاہر کیا گیا کہ وہ خوشی اور غم کے ہر موقع پر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم اپنے ترک بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اس عظیم دن کا جشن منانے کے لیے جمع ہوئے ہیں، جب غازی مصطفیٰ کمال اتاترک نے جدید ترکیہ کی بنیاد رکھی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آج کا دن پورے پاکستان میں جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، اور اسلام آباد کی فضاؤں میں لہراتے ترک پرچم اس بات کی عکاسی کر رہے ہیں کہ "ہمارے دل ہمارے ترک بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔”

وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ کی ترقی و خوشحالی کا سفر گزشتہ کئی دہائیوں میں قابلِ ذکر رفتار سے آگے بڑھا ہے، جب سے مرحوم کمال اتاترک نے اس کی بنیاد رکھی۔

تقریب میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وزراء، ارکانِ پارلیمنٹ، سفارتکاروں اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

صدر رجب طیب ایردوان کے کردار کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ نہ صرف اپنے ملک بلکہ پوری دنیا اور مسلم امہ کے لیے ترقی، خوشحالی اور استقامت کی روشن مثال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کامیابی کا سہرا ان کی متحرک قیادت کے سر جاتا ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ جدید ترکیہ ایک ایسا ملک ہے جو جدیدیت کے ساتھ اپنی ثقافت اور تہذیب کو بخوبی ہم آہنگ کیے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات 1947 سے نہیں بلکہ صدیوں پرانے ہیں، اور تحریکِ خلافت کے دوران برصغیر کی مسلمان خواتین نے ترکیہ کی مدد کے لیے اپنے زیورات تک فروخت کر دیے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے اُس وقت یہ تصور بھی نہیں کیا تھا کہ ایک دن ایک آزاد ترکیہ اُبھرے گا، جو محبت، خلوص اور تعاون کے جذبے کے ساتھ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، چاہے وہ جنگ کا وقت ہو یا زلزلوں اور سیلاب جیسی قدرتی آفات۔

حالیہ بھارت کے ساتھ جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 14 روزہ مسلح تصادم کے دوران پاکستان کی مسلح افواج نے، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر اور فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت میں، بھارت کو ایک ناقابلِ فراموش سبق سکھایا۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران صدر رجب طیب ایردوان پاکستان کے ساتھ چٹان کی طرح مضبوطی سے کھڑے رہے۔

وزیراعظم نے یاد دلایا کہ 2005 کے تباہ کن زلزلے میں ترکیہ سب سے پہلے پاکستان کی مدد کو آیا، جبکہ 2010 کے شدید سیلاب کے دوران بھی ترکیہ نے ہر ممکن تعاون فراہم کیا۔

انہوں نے مسئلہ کشمیر پر ترکیہ کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور شمالی قبرص کے معاملے پر ترکیہ کے موقف کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے ترکیہ کے یومِ جمہوریہ کا کیک بھی کاٹا۔ اس سے قبل پاکستان میں ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نزیروغلو نے صدر رجب طیب ایردوان کا تہنیتی پیغام پڑھ کر سنایا، جس میں ترک صدر نے قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے دن کی اہمیت اور ترکیہ کی اقتصادی و سفارتی کامیابیوں کو اجاگر کیا۔

پروبوو Previous post صدر پروبوو کا اسلامی اثاثہ جات کے انتظام کے لیے خصوصی ایجنسی کے قیام کا منصوبہ، سابق نائب صدر معروف امین کی بھرپور تائید
غزہ Next post ایرانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کی شدید مذمت