
وزیراعظم شہباز شریف نے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور شفاف تکمیل کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دے دیا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پیر کے روز زور دیا کہ قومی اہمیت کے حامل ترقیاتی منصوبوں کی شفاف اور بروقت تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے اس موقع پر اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں منصوبوں کی تیز رفتاری سے تکمیل کے لیے جامع روڈ میپ کو حتمی شکل دی گئی۔
وزیراعظم نے وزیراعظم ہاؤس میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ترقیاتی منصوبوں کے تمام مراحل بشمول منظوری، منصوبہ بندی، خریداری اور انسانی وسائل کی تعیناتی پر محیط جامع اصلاحاتی حکمت عملی تیار کریں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ خود ایک اسٹیئرنگ کمیٹی کی صدارت کریں گے جس میں وفاقی اور صوبائی اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں گے تاکہ ترقیاتی منصوبوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے فریم ورک میں اصلاحات کی نگرانی کی جا سکے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ترقیاتی شراکت داروں، خاص طور پر ورلڈ بینک اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک (اے ڈی بی) کا شکریہ ادا کیا جن کی تکنیکی معاونت اور تعاون نے منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے اصلاحات کو فروغ دیا۔
اجلاس میں ورلڈ بینک اور اے ڈی بی کے نمائندگان نے منصوبوں کی تیاری اور عمل درآمد کے اوقات کار کو بہتر بنانے کے مفصل منصوبے پیش کیے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ انسانی وسائل کا منصوبوں کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ نہ ہونا، خریداری کے عمل میں تاخیر، اور متعدد منظوریوں کے مراحل ترقیاتی منصوبوں کی لاگت میں اضافہ اور بروقت تکمیل میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔
حکام نے اس بات پر زور دیا کہ منصوبوں کی عمل درآمد کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) اور اینول ڈویلپمنٹ پروگرام (ADP) کے مقاصد کے مطابق ہم آہنگ کیا جائے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بروقت خریداری کی کمی ایک اہم رکاوٹ ہے اور ای-پروکیورمنٹ سسٹمز کے نفاذ اور منصوبوں کی بہتر تیاری کے طریقہ کار سے خریداری کے عمل میں تیزی لائی جا سکتی ہے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ منظوری کے پیچیدہ اور طویل مراحل کی وجہ سے اکثر ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر ہوتی ہے، اس لیے منظوری کے عمل کو آسان بنانا ضروری ہے۔
اصلاحات کو باقاعدہ بنانے کے لیے اجلاس میں چار خصوصی ورکنگ گروپس کے قیام کی تجویز دی گئی۔ پہلے گروپ کا مقصد منصوبوں کی منظوری اور تیاری کے عمل میں اصلاحات ہوگا؛ دوسرا گروپ خریداری کے نظام کو جدید بنانے اور شفافیت یقینی بنانے پر کام کرے گا؛ تیسرا گروپ زمین کی خریداری اور آباد کاری کے مسائل کو حل کرے گا؛ جبکہ چوتھا گروپ انسانی وسائل کی مینجمنٹ اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے عملے کی تعیناتی میں اصلاحات پر توجہ دے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مسادق ملک، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلیکمیونیکیشن شذا فاطمہ خواجہ، وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر ریلوے حنیف عباسی، اعلیٰ سرکاری حکام، اور ورلڈ بینک اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک کے کنٹری ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔