پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف کی کسٹمز نظام میں شفافیت اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے منگل کے روز متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ کسٹمز انسپکشن اور اسسمنٹ سسٹم کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے یکجا کرتے ہوئے اسے “فیس لیس” بنایا جائے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسٹمز کے نظام میں بہتری اور جدت کا مقصد برآمدات اور درآمدات سے وابستہ تاجروں کو سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ قومی محصولات میں اضافہ کرنا ہے۔

وہ کسٹمز کے فیس لیس اپریزل پر پیش رفت کے جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، جس میں انہوں نے خصوصی ہدایات جاری کیں کہ کسٹمز انسپکشن اور اسسمنٹ کے لیے درکار انتظامی مراحل کے دورانیے کو کم سے کم کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اصلاحات کے مؤثر نفاذ کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو باہمی ہم آہنگی کے ساتھ ایک مربوط حکمتِ عملی کے تحت کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کسٹمز نظام میں اصلاحات کے دوران بین الاقوامی بہترین طرزِ عمل اور قابلِ عمل حکمتِ عملی سے ہر ممکن فائدہ اٹھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور تمام ادارے قومی اقتصادی ترقی، خوشحالی اور تجارت و سرمایہ کاری میں بہتری کے ہدف کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔

اجلاس میں وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ تاجروں کی جانب سے کسٹمز اسسمنٹ کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت غیرجانبدار افسران کے سپرد کی جائے اور اپیل کے نظام کو شفاف بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ مزید برآں، انہوں نے ہدایت دی کہ بندرگاہوں پر کارگو کے بڑھتے ہوئے حجم کو مؤثر انداز میں سنبھالنے کے لیے منظم منصوبہ بندی کی جائے اور سامان کو جلد از جلد منزل تک پہنچانے کے انتظامات کیے جائیں۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کسٹمز انسپکشن اور اسسمنٹ کے نظام میں اب تک کیے گئے اقدامات کے تحت مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) پر مبنی رسک مینجمنٹ سسٹم جلد فعال ہو جائے گا۔ کسٹمز اسکینرز کے ذریعے معائنہ میں اے آئی کے استعمال سے کسٹمز کلیئرنس کے وقت میں کمی آ رہی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ اسمگلنگ کے خلاف حکومت کے مؤثر اقدامات کے باعث غیر قانونی سامان کی نقل و حمل میں نمایاں کمی آئی ہے اور قانونی کسٹمز نظام کے ذریعے کلیئر ہونے والے سامان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ کسٹمز انسپکشن اور اسسمنٹ سسٹم کو فیس لیس بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات پر تیزی سے کام جاری ہے۔

اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔

شوکت مرزییوف Previous post اردن کے فرمانروا نے ازبک صدر شوکت مرزییوف کو ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز ’آرڈر آف النہضہ‘ سے نوازا
جنوبی ایشیا Next post سہ فریقی سفارتکاری: جنوبی ایشیا کی اسٹریٹجک بساط کی نئی تشکیل