وزیرِاعظم شہباز شریف ترکیہ کے دو روزہ سرکاری دورے پر انقرہ پہنچ گئے

وزیرِاعظم شہباز شریف ترکیہ کے دو روزہ سرکاری دورے پر انقرہ پہنچ گئے

انقرہ، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر انقرہ پہنچ گئے ہیں۔

وزیرِاعظم کی آمد پر ترکیہ کے وزیر دفاع یشار گُلر نے ان کا ہوائی اڈے پر پرتپاک استقبال کیا۔ یہ دورہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان گہرے سفارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی غمازی کرتا ہے۔

دورے کے دوران، وزیرِاعظم شہباز شریف صدر اردوان کے ساتھ ون آن ون ملاقات کریں گے، جس میں دوطرفہ تعاون کے فروغ، تجارت و سرمایہ کاری کے مواقع کے پھیلاؤ، اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

سیاسی ملاقاتوں کے علاوہ، وزیرِاعظم ترکیہ کے سرمایہ کاروں اور کاروباری وفود سے بھی ملاقات کریں گے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ایکس” پر منگل کو شیئر کیے گئے اپنے پیغام میں، وزیرِاعظم نے پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کو منفرد اور تاریخی قرار دیا، جو دونوں اقوام کے دلوں میں رچے بسے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک باہمی اعتماد اور مشترکہ اقدار کے رشتے میں بندھے ہیں۔

وزیرِاعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور ترکیہ امن، ترقی اور خوشحالی کے مشترکہ وژن کے حامل ہیں، اور ان کی شراکت داری وقت کے امتحان پر پوری اتری ہے اور روز بروز مزید مضبوط ہو رہی ہے۔

وزیرِاعظم کے ہمراہ نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیرِ اطلاعات عطااللہ تارڑ، اور امور خارجہ کے مشیر خصوصی طارق فاطمی بھی دورے پر موجود ہیں۔

یہ دورہ صدر رجب طیب اردوان کے رواں سال فروری میں اسلام آباد کے دورے کے بعد ہو رہا ہے، جہاں دونوں رہنماؤں نے ساتویں اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل (HLSCC) کے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی تھی۔

فروری کے اجلاس کے دوران پاکستان اور ترکیہ کے درمیان 24 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، جن کے ذریعے دونوں ممالک نے باہمی تعلقات کو مختلف شعبوں میں مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس اجلاس کا ایک اہم پہلو دوطرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق تھا۔

تعاون کے اہم شعبوں میں تجارتی معاہدے میں توسیع، دفاعی شعبے میں اشتراک، اور پاکستان میں ترک سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی کوششیں شامل تھیں۔

دونوں ممالک نے اسلام آباد-تہران-استنبول تجارتی راہداری کو فعال بنانے اور توانائی، مالیات، اور ڈیجیٹل تجارت جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔

ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبداللہ کو سیالکوٹ میں بہترین سفیر کے ایوارڈ سے نوازا گیا Previous post ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبداللہ کو سیالکوٹ میں بہترین سفیر کے ایوارڈ سے نوازا گیا
آذربائیجان کے صدر الہام علییف کا عوامی جمہوریہ چین کا سرکاری دورہ Next post آذربائیجان کے صدر الہام علییف کا عوامی جمہوریہ چین کا سرکاری دورہ