
وزیرِاعظم شہباز شریف کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں، خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ
شرم الشیخ، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے پیر کے روز شرم الشیخ پیس سمٹ کے موقع پر متعدد عالمی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کیں، جن میں انہوں نے خطے میں امن کے فروغ اور فلسطینی عوام سے مکمل یکجہتی کے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
ایک اہم سہ فریقی ملاقات میں وزیرِاعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور آرمینیا کے وزیرِاعظم نیکول پشینیان سے تبادلہ خیال کیا۔ تینوں رہنماؤں نے حالیہ جنگ بندی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں کشیدگی کے خاتمے کو عالمی سطح پر امن و استحکام کے لیے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا۔ یہ ملاقات جنوبی قفقاز کے دونوں ممالک کے درمیان ایک نادر موقع تھی جس نے مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کے عزم کو اجاگر کیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے اس موقع پر مختلف عالمی شخصیات سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں، جن میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم، بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ، اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش، انڈونیشیا کے صدر پرابووو سوبیانتو، جرمنی کے چانسلر فریڈرک مرز، اسپین کے وزیرِاعظم پیدرو سانچیز، اٹلی کی وزیرِاعظم جارجیا میلونی، اور سعودی عرب کے وزیرِخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود شامل تھے۔
ان ملاقاتوں کے دوران وزیرِاعظم نے خطے میں امن و استحکام کی بحالی کے لیے مربوط بین الاقوامی کوششوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے فلسطینی مسئلے پر پاکستان کے اصولی اور واضح مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیرِاعظم نے کہا، “ہمارا مؤقف انصاف اور انسانیت پر مبنی ہے۔ پاکستان فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے تحفظ اور پائیدار امن کے قیام کے لیے ہر پُرامن اقدام کی حمایت جاری رکھے گا۔”
ان ملاقاتوں میں علاقائی استحکام، کثیرالجہتی تعاون کے فروغ اور دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے مکالمے کے فروغ جیسے موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔