وزیراعظم شہباز شریف کا خیبر پختونخوا کے عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین، دہشتگردی کے خاتمے تک مکمل حمایت کا عزم

وزیراعظم شہباز شریف کا خیبر پختونخوا کے عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین، دہشتگردی کے خاتمے تک مکمل حمایت کا عزم

پشاور: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے منگل کے روز خیبر پختونخوا کے عوام کی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں دی گئی عظیم قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کے ساتھ اس وقت تک کھڑی رہے گی جب تک دہشتگردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا۔

وزیراعظم نے یہ بات ایک نمائندہ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کو 2010 سے اب تک قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تحت دہشتگردی کے خلاف اقدامات کے لیے مختص کردہ ایک فیصد حصہ کے طور پر 700 ارب روپے فراہم کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ فنڈز صوبائی پولیس فورس کو مضبوط بنانے، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی ترقی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے استعمال کیے گئے۔

وزیراعظم نے کہا: ’’تمام صوبوں کے باہمی اتفاق سے خیبر پختونخوا کو این ایف سی ایوارڈ کا ایک فیصد دینا ایک منصفانہ اور بروقت فیصلہ تھا، کیونکہ یہ صوبہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمیشہ صفِ اول پر رہا ہے۔‘‘

وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے عوام کی پاکستان سے وابستگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ریفرنڈم میں انہوں نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا اور ہر آزمائش میں افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔

انہوں نے کہا: ’’خیبر پختونخوا کے ان شہداء کی قربانیاں جنہوں نے پاکستان کے دفاع میں جانیں دیں یا زخمی ہوئے، نہایت قابلِ احترام ہیں اور انہیں سنہری الفاظ میں یاد رکھا جائے گا۔‘‘

وزیراعظم نے 16 دسمبر 2014 کے سانحہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) کا ذکر کرتے ہوئے شہید ہونے والے طلباء اور اساتذہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔

حالیہ سیکیورٹی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ماہ بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں دی گئی پاکستانی کارروائی نے بھارت کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا، اور ’’یہ فیصلہ کن ردعمل بھارت کبھی نہیں بھولے گا۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ اپنے حالیہ دورہ ترکیہ، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کے دوران ان ممالک کے رہنماؤں نے پاکستان کی بھارت کے خلاف “تاریخی کامیابی” پر خوشی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس شکست کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی “مایوسی اور گھبراہٹ” کا شکار ہو چکے ہیں۔

وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدہ 1960 کے تحت پاکستان کے پانی کے حقوق کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا اور نہ ہی پاکستان کا جائز حق چھین سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی موجودہ صلاحیت میں اضافہ اور دیامر بھاشا اور داسو جیسے بڑے ڈیموں پر کام کی رفتار تیز کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

بیرونی خطرات کے مقابلے میں قومی یکجہتی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے خیبر پختونخوا کے عوام کی جانب سے پاکستان کی بھارت کے خلاف کامیابی کے لیے کی گئی خصوصی دعاؤں پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

جرگے میں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی و صوبائی وزراء، سینیٹرز، ارکانِ پارلیمنٹ، کور کمانڈر پشاور، چیف سیکریٹری کے پی اور انسپکٹر جنرل پولیس نے شرکت کی۔

تقریب کے اختتام پر پاکستان کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی اور ان تمام شہری و عسکری اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے ملک کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

اقتصادی تعاون تنظیم کے 13ویں وزارتی اجلاس برائے ٹرانسپورٹ میں ترکمانستان کے اعلیٰ سطحی وفد کی شرکت Previous post اقتصادی تعاون تنظیم کے 13ویں وزارتی اجلاس برائے ٹرانسپورٹ میں ترکمانستان کے اعلیٰ سطحی وفد کی شرکت
جرمنی میں جنگِ عظیم دوم کی غیر پھٹے بموں کی ناکارہ سازی کے لیے 20,500 افراد کا انخلا Next post جرمنی میں جنگِ عظیم دوم کی غیر پھٹے بموں کی ناکارہ سازی کے لیے 20,500 افراد کا انخلا