وزیراعظم شہباز شریف کا زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات کے عزم کا اعادہ

وزیراعظم شہباز شریف کا زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات کے عزم کا اعادہ

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بدھ کے روز زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات کے ذریعے اس کی بحالی کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے زرعی شعبے کو قومی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں پائیدار اصلاحات سے نہ صرف ملک کی معاشی ترقی کو فروغ ملے گا بلکہ فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ اور پیداواری لاگت میں کمی ممکن ہوگی۔

وزیراعظم نے زرعی اصلاحات پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زرعی مشینری اور آلات پر ٹیکسوں میں بتدریج کمی کی جائے تاکہ ملک بھر میں زرعی میکانائزیشن کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے زرعی اجناس کی ذخیرہ اندوزی کی گنجائش بڑھانے کے اقدامات کو بھی تیز کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے زرعی منصوبوں کے لیے صوبائی حکومتوں کی جانب سے فنڈز کی فراہمی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ اقدامات زرعی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے چین میں وظائف پر تعلیم حاصل کرنے والے زرعی طلباء و سائنسدانوں سے امید ظاہر کی کہ وہ وطن واپسی پر بطور کاروباری شخصیات زرعی شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

وزیراعظم نے آگاہ کیا کہ آئندہ مالی سال میں کھاد اور زرعی ادویات پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا، جو حکومت کی کسان دوست پالیسی اور زرعی مداخلات کی قیمتوں کو قابلِ برداشت رکھنے کے عزم کی عکاسی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی سے براہ راست کسانوں کو فائدہ ہوگا اور دیہی آبادی کی خوشحالی ممکن بنائی جا سکے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ زرعی پیداوار میں اضافہ، بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری اور سستے زرعی قرضوں تک رسائی اصلاحاتی ایجنڈے کے اہم ستون ہیں۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم کو زرعی پیداوار میں اضافے، انفرااسٹرکچر کی بہتری اور کسانوں کے لیے آسان زرعی قرضوں کی فراہمی سے متعلق اہم تجاویز پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ نیشنل ایگریکلچر انوویشن اینڈ گروتھ ایکشن پلان کا مقصد کسانوں کی آمدنی میں اضافہ، پیداوار میں بہتری اور اصلاحات کو درست سمت دینا ہے۔

یہ بھی بتایا گیا کہ ویلیو ایڈیڈ زرعی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ کسانوں کی آمدن کو مزید بہتر بنانے میں معاون ہوگا۔ نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ کے تحت “اگنائٹ” منصوبے کے تحت اب تک 129 زرعی اسٹارٹ اپس کا آغاز کیا جا چکا ہے جن کا مقصد شعبے میں جدت اور کاروباری مواقع کو فروغ دینا ہے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وزیراعظم کے چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی، زرعی شعبے کے چیف کوآرڈینیٹر احمد عمیر، نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے کاروباری افراد اور اعلیٰ حکومتی افسران نے شرکت کی۔

پاکستان-متحدہ عرب امارات مشترکہ وزارتی کمیشن کے 12ویں اجلاس میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق Previous post پاکستان-متحدہ عرب امارات مشترکہ وزارتی کمیشن کے 12ویں اجلاس میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق