
وزیرِاعظم شہباز شریف کا ایران کے پرامن جوہری حق کی حمایت کا اعادہ، غزہ و کشمیر پر پاکستانی مؤقف دُہرایا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف نے اتوار کے روز ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پہزشکیان کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایران کے پرامن مقاصد کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کے حق کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے اسے اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت ایران کا جائز اور اصولی حق قرار دیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا: “ایران کو پرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے حصول کا مکمل حق حاصل ہے۔ پاکستان ایران کے اس اصولی مؤقف کی مکمل حمایت کرتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا: “اچھے وقتوں میں سب دوست ہوتے ہیں، لیکن اصل دوست وہ ہوتا ہے جو مشکل وقت میں آپ کا ساتھ دے۔”
وزیرِاعظم نے حالیہ “بلا جواز اسرائیلی جارحیت” کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے “غیر ضروری اور اشتعال انگیز اقدام” قرار دیا، اور کہا کہ یہ کارروائی “نہ صرف حکومت بلکہ پاکستانی عوام کی جانب سے بھی مسترد کی گئی ہے۔”
شہباز شریف اور ایرانی صدر نے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ “پاکستان اور ایران کی سرزمین پر دہشت گردی کی کسی بھی صورت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔”
غزہ میں جاری انسانی بحران پر وزیرِاعظم نے عالمی برادری سے فوری جنگ بندی کے مطالبے پر متحد ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے مظلوم فلسطینی عوام کے لیے ایران کی “غیر متزلزل حمایت” کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے ساتھ اپنی مستقل یکجہتی جاری رکھے گا۔
وزیرِاعظم نے غزہ اور مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کی صورتحال کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام “بھارتی مظالم کا سامنا کرتے آ رہے ہیں” اور انہیں اپنے “ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت” کا حق ملنا چاہیے۔ انہوں نے ایران کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حقِ آزادی کی حمایت کی ہے۔
صدر مسعود پہزشکیان نے اپنے خطاب میں اسرائیلی حملے کے دوران پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور علامہ اقبال کا کلام پڑھ کر دوطرفہ اخوت اور اتحاد کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پاکستان کو “صرف ہمسایہ نہیں بلکہ بھائی” قرار دیتے ہوئے تمام شعبوں میں تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے “سنجیدہ اور مشترکہ کوششوں” کے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر ایران نے حالیہ معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے کے عزم کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے وزیرِاعظم شہباز شریف کو تہران کے دورے کی دعوت بھی دی تاکہ مشترکہ اقدامات کا جائزہ لیا جا سکے۔
دونوں رہنماؤں نے سرحدی تحفظ کو مزید مؤثر بنانے اور علاقائی امن و ترقی کے لیے انسدادِ دہشت گردی پر تعاون کو مضبوط کرنے کا اعادہ کیا۔
دورے کے اختتام پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں پاکستان اور ایران نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، اور مسلم دنیا کے مابین اتحاد کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔