شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف کا تین روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا پہنچنے پر پرتپاک استقبال

سیپانگ، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف اتوار (5 اکتوبر) کو ملائیشیا کے تین روزہ سرکاری دورے پر کوالالمپور پہنچ گئے۔ یہ دورہ وزیرِاعظم ملائیشیا داتوک سری انور ابراہیم کی دعوت پر انجام دیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم اور ان کے وفد کو لے کر آنے والا خصوصی طیارہ رات تقریباً 9 بج کر 46 منٹ پر کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ (KLIA) کے بونگا رایا کمپلیکس پر اترا، جہاں ان کا استقبال ملائیشیا کے وزیرِ مواصلات داتوک فاہمی فاضل نے کیا۔

آمد پر وزیراعظم شہباز شریف نے رائل ملے رجمنٹ کی پہلی بٹالین کے 28 افسران اور اہلکاروں پر مشتمل دستے کا معائنہ کیا، جس کی قیادت کیپٹن نور سیف اللہ محمد @ محمد کر رہے تھے۔

ملائیشیا کی وزارتِ خارجہ (وزما پُترا) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ دورہ اکتوبر 2024 میں وزیراعظم انور ابراہیم کے پاکستان کے سرکاری دورے کے جواب میں کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار سمیت کابینہ کے متعدد ارکان موجود ہیں۔

پیر کو پُتراجایا میں پردانا پُترا کمپلیکس میں وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں سرکاری استقبالیہ تقریب منعقد کی جائے گی، جس کے بعد دونوں وزرائے اعظم کے درمیان دوطرفہ ملاقات ہوگی۔

اس ملاقات کے دوران دونوں رہنما پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیں گے اور تجارت و سرمایہ کاری، حلال انڈسٹری، تعلیم، سیاحت اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کے نئے امکانات پر گفتگو کریں گے۔ علاوہ ازیں، دونوں رہنما علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔

دورے کے دوران دونوں وزرائے اعظم کی موجودگی میں پانچ مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے جائیں گے، جن کا تعلق سیاحت، اعلیٰ تعلیم، حلال سرٹیفیکیشن، بدعنوانی کی روک تھام و خاتمہ، اور چھوٹی و درمیانی صنعتوں (SMEs) کے فروغ سے ہے، جب کہ سفارتی تربیت سے متعلق ایک "ایکسچینج آف نوٹس” (EoN) بھی طے پائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف اپنے ملائیشین ہم منصب کو کتاب “SCRIPT: For a Better Malaysia” کا اردو ترجمہ بھی پیش کریں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم انور ابراہیم کی جانب سے مہمانِ خصوصی کے اعزاز میں سری پردانا کمپلیکس میں عشائیہ دیا جائے گا۔

دونوں رہنما پاکستان۔ملائیشیا بزنس اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی روابط کو مزید مستحکم بنانا ہے۔

وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ “یہ دورہ پاکستان اور ملائیشیا کے دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت دے گا اور باہمی مفاد کے مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دے گا۔”

واضح رہے کہ پاکستان اور ملائیشیا نے 1957 میں سفارتی تعلقات قائم کیے، جنہیں مارچ 2019 میں ’’اسٹریٹجک پارٹنرشپ‘‘ کی سطح تک بلند کیا گیا۔

سال 2024 میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 8.07 ارب رنگٹ (1.76 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گیا، جو 2023 کے مقابلے میں 25.5 فیصد زیادہ ہے۔ ملائیشیا کی پاکستان کو اہم برآمدات میں پام آئل، پٹرولیم اور کیمیکل مصنوعات شامل ہیں، جبکہ پاکستان سے ملائیشیا کو زرعی اجناس، ٹیکسٹائل، ملبوسات، جوتے اور پٹرولیم مصنوعات برآمد کی جاتی ہیں۔

پشاور Previous post پشاور میں ’’پشاور اینول ایمبیسڈوریل ریٹریٹ – رومانیہ۔ای یو+‘‘ کا انعقاد