
وزیراعظم شہباز شریف کی ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت، اسے خطے میں عدم استحکام کا سبب قرار دیا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران پر اسرائیل کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک “انتہائی غیر ذمہ دارانہ” اقدام قرار دیا جو پہلے سے کشیدہ خطے میں مزید عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔
وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا:
“میں آج ایران پر اسرائیل کے بلااشتعال حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں… یہ سنگین اور نہایت غیر ذمہ دارانہ اقدام نہایت تشویشناک ہے اور ایک پہلے سے غیر مستحکم خطے کو مزید غیر محفوظ بنا سکتا ہے۔”
وزیراعظم نے اس حملے میں جانی نقصان پر ایرانی عوام سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی کیا۔
انہوں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اقدامات کریں تاکہ صورتحال میں مزید بگاڑ کو روکا جا سکے اور علاقائی و عالمی امن کو لاحق خطرات کا تدارک کیا جا سکے۔
قبل ازیں، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی اس حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے ایران کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ “قابل نفرت اقدام” نہ صرف بین الاقوامی قانون کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیتا ہے بلکہ انسانیت کے ضمیر کو بھی جھنجھوڑتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بھی ایک بیان میں ایران پر اسرائیل کی “غیر جواز اور غیر قانونی” جارحیت کی شدید مذمت کی اور حکومت پاکستان کی جانب سے ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعادہ کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا:
“اسرائیلی فضائی حملے اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں سے متصادم ہیں۔ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔”