
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاور سیکٹر میں نقصانات میں نمایاں کمی کو دہائیوں بعد ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے منگل کے روز بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے مالیاتی نقصانات میں نمایاں کمی کو ایک انتہائی حوصلہ افزا اور دہائیوں بعد ہونے والی پہلی مثبت پیش رفت قرار دیا۔
وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، یہ بات انہوں نے وزیر اعظم ہاؤس میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مالیاتی بہتری ڈسکوز کی نجکاری کے عمل کو مؤثر انداز میں آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا، “نقصانات میں کمی توانائی کے شعبے میں ایک سنگ میل ہے جو نجکاری کے راستے کو ہموار اور قابلِ عمل بناتی ہے۔”
وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد لغاری، سیکریٹری پاور ڈویژن ڈاکٹر محمد فخار عالم اور ان کی ٹیم کی توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے کاوشوں کو سراہا اور ہدایت دی کہ بہتر کارکردگی دکھانے والی تقسیم کار کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کو تعریفی خطوط ارسال کیے جائیں۔
پاور ڈویژن کی جانب سے اجلاس میں دی گئی بریفنگ کے مطابق، ڈسکوز کے مجموعی نقصانات میں 193 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ مجموعی طور پر 242 ارب روپے کی مالی بہتری حاصل کی گئی ہے۔
سب سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کمپنیوں میں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) اور ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) شامل تھیں۔ بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ سرکلر ڈیٹ کا بہاؤ اس وقت 780 ارب روپے ہے۔
توانائی پالیسی کے ایک اہم اقدام کے تحت، کابینہ کمیٹی نے نیشنل الیکٹریسٹی پلان – اسٹریٹجک ڈائریکٹو 87 میں ترامیم کی منظوری دی، جو پاور ڈویژن کی سفارشات کے مطابق کی گئیں۔ نئے ڈائریکٹیوز کے تحت، وہیلنگ چارجز 12.55 روپے فی کلوواٹ مقرر کیے گئے ہیں جبکہ بولی کی قیمت کے اجزاء بھی شامل کیے جائیں گے۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ انڈیپنڈنٹ سسٹم اینڈ مارکیٹ آپریٹر (ISMO) کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے، جبکہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (NTDC) اور مختلف ڈسکوز میں خصوصی مارکیٹ آپریشنز ڈیپارٹمنٹس قائم کر دیے گئے ہیں، جو پاکستان میں بجلی کے شعبے کو مارکیٹ پر مبنی نظام کی طرف لے جانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔