ٹرمپ

وزیر اعظم شہباز شریف کل نیویارک میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف منگل (کل) کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے اجلاس کے موقع پر چھ اسلامی ممالک کے رہنماؤں کے ہمراہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔

وزیر اعظم 22 سے 26 ستمبر تک نیویارک میں ہونے والے یو این جی اے کے سالانہ اجلاس میں پاکستان کے وفد کی قیادت کریں گے۔ ان کے ہمراہ ڈپٹی وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزراء اور اعلیٰ حکام شامل ہوں گے۔

اطلاعات کے مطابق صدر ٹرمپ نے پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، قطر، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، انڈونیشیا اور مصر کے رہنماؤں کو ایک مشترکہ اجلاس کے لیے مدعو کیا ہے، جہاں علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

سفارتی ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور صدر ٹرمپ کے درمیان علیحدہ دو طرفہ ملاقات پر بھی غور کیا جا رہا ہے، اور اگر یہ طے پا گئی تو رواں سال صدر ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس واپس آنے کے بعد دونوں رہنماؤں کی یہ پہلی براہِ راست ملاقات ہوگی۔

وزیر اعظم 26 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، جس میں وہ عالمی برادری کی توجہ غزہ میں انسانی بحران کی جانب مبذول کرائیں گے اور فلسطینی عوام کی مشکلات کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات پر زور دیں گے۔ دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق وزیر اعظم اپنے خطاب میں بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر اور فلسطین میں طویل قبضے اور حقِ خودارادیت سے محرومی کے مسائل کے حل پر بھی زور دیں گے۔

مزید برآں وہ پاکستان کے مؤقف کو خطے کی سلامتی کی صورتحال، ماحولیاتی تبدیلی، دہشت گردی، اسلاموفوبیا اور پائیدار ترقی جیسے اہم عالمی مسائل پر اجاگر کریں گے۔

یو این جی اے کے دوران وزیر اعظم سلامتی کونسل کے اجلاس، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو (جی ڈی آئی) اور خصوصی کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں بھی شرکت کریں گے۔ وہ پیر (آج) فلسطین مسئلے کے دو ریاستی حل پر منعقدہ کانفرنس میں بھی شریک ہوں گے۔

اپنے خطاب اور اجلاسوں میں وزیر اعظم پاکستان کے کردار کو ایک منتخب رکن سلامتی کونسل کے طور پر اجاگر کریں گے اور اس بات کا اعادہ کریں گے کہ پاکستان تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کے منشور کو برقرار رکھنے، تنازعات کو روکنے اور امن و خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیر اعظم اپنے دورۂ نیویارک کے دوران متعدد عالمی رہنماؤں اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔ وہ منگل کو قطر کے ولی عہد شیخ صباح الخالد، اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم، سری لنکا کے صدر انورا کمارا ڈیسنایاکے اور آسٹریا کے چانسلر کرسچن اسٹوکر سے بھی ملاقات کریں گے۔

بعدازاں وہ چینی وزیر اعظم کی زیر صدارت بین الاقوامی ترقیاتی اجلاس میں شریک ہوں گے اور امریکی صدر کی جانب سے عالمی رہنماؤں کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ میں شرکت کریں گے۔ بدھ کو وزیر اعظم بل گیٹس سے ملاقات کے علاوہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی زیر صدارت کلائمیٹ چینج سیشن اور جنوبی کوریا کے صدر کی میزبانی میں مصنوعی ذہانت پر مباحثے میں بھی شریک ہوں گے۔ جمعرات کو وہ عالمی پروگرام برائے نوجوانان کی 30ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کریں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اپنے قیام کے دوران چین، اٹلی اور کینیڈا کے وزرائے اعظم، ایران کے صدر، قطر کے امیر، یورپی یونین اور عالمی بینک کے سربراہان، اور آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں، تاہم یہ ملاقاتیں ابھی طے نہیں ہوئیں۔

عہدیداروں نے کہا کہ دنیا کے سب سے بڑے سالانہ اجلاس میں وزیر اعظم کی شرکت پاکستان کے کثیرالجہتی تعاون کے عزم کو ظاہر کرتی ہے اور یہ پاکستان کو امن قائم رکھنے، ماحولیاتی لچک اور پائیدار ترقی میں اپنی دیرینہ خدمات اجاگر کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔

لندن Previous post وزیر اعظم شہباز شریف کا لندن میں اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب: 10 مئی کی تاریخی کامیابی، قومی اتحاد اور ترقی و خوشحالی کے عزم پر زور
ترکمانستان Next post ترکمانستان میں رواں سال کے اختتام تک 40.072 ارب منات کی سرمایہ کاری متوقع، صدر سیر دار بردی محمدوف کا اعلان