
وزیر اعظم شہباز شریف کا انسداد منشیات کے عالمی دن پر پیغام
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان منشیات کے استعمال اور اس کی غیر قانونی اسمگلنگ جیسے چیلنج سے بخوبی آگاہ ہے اور انسداد منشیات فورس (اے این ایف) کے ذریعے اس لعنت کے مکمل خاتمے کے لیے انتہائی سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے یہ بات 26 جون کو منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف منائے جانے والے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ’’تاہم ان کوششوں کی کامیابی کے لیے انفرادی، سماجی اور معاشرتی سطح پر اجتماعی عزم اور مربوط اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ دنیا بھر سے منشیات کے استعمال کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔‘‘
وزیر اعظم نے منشیات کی رسائی اور اس کے منظم نیٹ ورکس کو توڑنے پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی منشیات تک آسان رسائی انسانیت کو شدید تکلیف میں مبتلا کرتی ہے۔ منشیات کا استعمال نہ صرف انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ متاثرہ فرد اور اس کے خاندان کی ساکھ کو بھی متاثر کرتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نوجوان نسل کو منشیات کے استعمال اور اس کے نیٹ ورک سے متعلق مکمل آگاہی دینا نہایت ضروری ہے تاکہ احتیاطی تدابیر اس سماجی و صحت کے خطرے کے خاتمے میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی اور علاج کے لیے حکومتی اداروں، سول سوسائٹی اور متاثرہ خاندانوں کی سطح پر مشترکہ حکمت عملی درکار ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دن ہر سال 26 جون کو عالمی سطح پر منایا جاتا ہے تاکہ منشیات کے پھیلاؤ کو روکنے کے عزم کو دہرایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ہمارا قانونی اور معاشرتی فریضہ ہے کہ ہم انسانیت اور بالخصوص آنے والی نسلوں کو منشیات کے تباہ کن اثرات سے محفوظ رکھیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اس سال کے عالمی دن کا موضوع ’’زنجیر کو توڑیں: سب کے لیے احتیاط اور بحالی‘‘ منشیات کے ہر اس پہلو پر توجہ مرکوز کرنے کا تقاضا کرتا ہے جو ان نیٹ ورکس کو سہولت فراہم کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ یہ ایک عالمی چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر تعاون ناگزیر ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’’آئیے اس دن کے موقع پر یہ عہد کریں کہ منشیات سے جڑا یہ منظم جرم ہمارے قومی قوانین، بین الاقوامی ذمہ داریوں اور معاشرتی اقدار میں کسی طور قابل قبول نہیں۔‘‘
آخر میں وزیر اعظم نے ان قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراجِ تحسین پیش کیا جنہوں نے نہ صرف ان نیٹ ورکس کے خلاف کاروائی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا بلکہ پاکستان کو منشیات سے پاک ملک بنانے کے لیے انتھک محنت بھی کی۔