
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کشمیر بلیک ڈے کے موقع پر پیغام: جنوبی ایشیا میں پائیدار امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر ممکن نہیں
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام اُس وقت تک ایک خواب ہی رہے گا جب تک جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ اور پُرامن حل اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تلاش نہیں کیا جاتا۔
کشمیر بلیک ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ ’’ہر سال 27 اکتوبر کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن یاد دلاتا ہے۔ آج سے اٹھہتر برس قبل اسی دن بھارتی قابض افواج سری نگر میں داخل ہوئیں اور اس سرزمین پر قبضہ کر لیا — انسانی تاریخ کا ایک الم ناک باب جو آج تک جاری ہے۔ اُس منحوس دن سے اب تک بھارت کشمیری عوام کو اُن کے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت سے محروم رکھے ہوئے ہے، جو اقوامِ متحدہ کی متعدد قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ تقریباً آٹھ دہائیوں سے بھارتی غیر قانونی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے عوام ظلم و جبر اور مصائب کا سامنا کر رہے ہیں۔ ’’ہم کشمیری عوام کے ناقابلِ تسخیر حوصلے، جرات اور ثابت قدمی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ اُن کا اپنے جائز اور ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت کے حصول کے لیے غیر متزلزل عزم آج بھی قائم ہے۔‘‘
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ’’5 اگست 2019 کے بعد بھارت نے IIOJK کی آبادیاتی ساخت اور سیاسی حیثیت کو تبدیل کرنے کے لیے اپنی غیر قانونی اور یکطرفہ کارروائیوں میں مزید شدت پیدا کر دی ہے۔ انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے ساتھ ساتھ نقل و حرکت اور اظہارِ رائے پر سخت پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’بھارت نے جابرانہ قوانین کے ذریعے منظم انداز میں تشدد اور بربریت کی مہم شروع کر رکھی ہے تاکہ کشمیری عوام کی جائز سیاسی آوازوں کو دبایا جا سکے اور اُن کی آزادی کی جدوجہد کو کچلا جا سکے۔ ممتاز کشمیری رہنماؤں، کارکنوں اور صحافیوں کی غیر قانونی و بلاجواز گرفتاری اس انتہا پسند بھارتی ایجنڈے کی بدترین مثال ہے۔ اُن کی مسلسل قید بین الاقوامی انسانی حقوق کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘‘
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’’پاکستان نے ہمیشہ ان غیر قانونی اقدامات کی مذمت کی ہے جو بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔ ہمارا موقف واضح، اصولی اور مستقل ہے کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ کشمیری عوام کی خواہشات اور عالمی فیصلوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’بطور وزیرِ اعظم پاکستان، میں نے ہر بین الاقوامی فورم پر اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی آواز کو اجاگر کیا ہے اور اُن کی آزادی کی پکار کو دنیا تک پہنچایا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں کشمیری عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ اپنی جدوجہد میں تنہا نہیں۔ پاکستان کے 24 کروڑ عوام اُن کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔‘‘
وزیرِ اعظم نے آخر میں کہا کہ ’’ہم جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں اور اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک انصاف نہیں ہو جاتا اور بین الاقوامی برادری کا وعدہ — حقِ خودارادیت — پورا نہیں ہوتا۔ ان شاءاللہ وہ دن دور نہیں جب کشمیر آزاد ہوگا۔‘‘