
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی آئی ٹی برآمدات بڑھانے کے اقدامات پر اطمینان، پانچ سال میں 25 ارب ڈالر کا ہدف حاصل کرنے کی ہدایت
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے منگل کے روز آئی ٹی کے شعبے کو مزید مستحکم کرنے اور برآمدات کو پانچ سال میں 25 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ آئی ٹی کے بنیادی ڈھانچے میں مزید بہتری لائیں تاکہ یہ ہدف حاصل کیا جا سکے۔
وزیرِ اعظم نے اسلام آباد میں آئی ٹی کے شعبے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ ‘رائٹ آف وے’ قوانین کو مزید سادہ بنایا جائے تاکہ ملک میں فائبر آپٹکس کے ذریعے براڈبینڈ سروسز کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق آئی ٹی کی تربیت فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی تاکہ وہ آسانی سے بیرونِ ملک نوکریاں حاصل کر سکیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والے کاروباری افراد کے لیے ویزا جاری کرنے میں آسانی پیدا کرنے کی بھی ہدایت دی۔ پی ایس ای بی کی سفارشات کے مطابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں سے خدمات لینے والے غیر ملکی کاروباری افراد کو 24 گھنٹے کے اندر ویزا جاری کیا جائے۔
وزیرِ اعظم نے پاکستان کے آئی ٹی شعبے کی بین الاقوامی مارکیٹنگ کے لیے حکمتِ عملی مرتب کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو آئی ٹی برآمدات کو 25 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اس دوران بتایا گیا کہ عوام کو اسمارٹ فونز کی فراہمی، براڈبینڈ سروسز کو مزید علاقوں تک پھیلانے، انٹرنیٹ کی رفتار کو بہتر بنانے اور دیگر اہداف کے حصول کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک میں موجود 14 لاکھ فری لانسروں کی تعداد کو اگلے دو سالوں میں 20 لاکھ تک بڑھایا جائے گا۔ جون 2025 تک 3 لاکھ افراد کو ڈیجی اسکلز پروگرام کے تحت تربیت دی جائے گی اور بعد ازاں اس تعداد کو 9 لاکھ تک پہنچایا جائے گا۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ نیشنل اے آئی پالیسی پر مشاورت جاری ہے جسے اگلے ماہ منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
اس اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احمد خان چیمہ، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ اور متعلقہ اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔