
وزیر اعظم شہباز شریف کا فلسطینی عوام سے یکجہتی کا عزم، غزہ کی تعمیر نو میں بھرپور معاونت کی یقین دہانی
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیر اعظم شہباز شریف نے منگل کے روز حکومت کی فلسطینی عوام کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے غزہ میں 42 دن کی جنگ بندی کے بعد تعمیر نو کے مرحلے میں پاکستان کی جانب سے بھرپور کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنے ابتدائی خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی بینک نے پاکستان میں آئندہ 10 سالوں کے دوران 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے ایک طویل المدتی شراکت داری کا فریم ورک قائم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی 50,000 سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکت، جن میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں، اور شہروں کی تباہی کے بعد ممکن ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نے دعا کی کہ 42 دن کی یہ عارضی جنگ بندی مستقل امن میں تبدیل ہو۔
وزیر اعظم نے کہا، “پاکستان نے ہمیشہ اپنے فلسطینی بھائیوں کے لیے آواز بلند کی ہے۔ ہم آئندہ بھی اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ غزہ میں تعمیر نو کا مرحلہ شروع ہونے والا ہے، جس میں پاکستان اپنی ذمہ داری ادا کرے گا۔”
انہوں نے بتایا کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، جو چین کی 230 ملین ڈالر کی مالی معاونت سے مکمل ہوا، اپنی کارروائیاں شروع کر چکا ہے۔ “اگر اسے تجارتی بنیادوں پر چلایا جائے تو یہ نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کے عوام کے لیے بے پناہ فوائد لا سکتا ہے۔”
انہوں نے کہا، “جو عناصر پاکستان کو نقصان پہنچانے اور لوگوں کو ہلاک کرنے پر تلے ہوئے ہیں، وہ صرف بلوچستان کے عوام کے خلاف نہیں بلکہ پورے پاکستان کے خلاف دشمنی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہمیں اس چینی تحفے کی قدر کرنی چاہیے۔ یہ ایئرپورٹ پاکستان کی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔”
عالمی بینک کے پاکستان کے لیے 10 سالہ شراکت داری فریم ورک کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان سماجی شعبوں اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے 20 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کرے گا اور متعلقہ وزارتوں کو اس عمل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2024 میں آئی ٹی برآمدات 348 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ انہوں نے ملک کی مجموعی برآمدات میں مسلسل اضافے اور معاشی اشاریوں کی بہتری پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔
بعد ازاں، کابینہ نے رولز آف بزنس 1973 میں ترمیم کی منظوری دی، جس کے تحت الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کی ذمہ داری آئی ٹی وزارت سے وزارت داخلہ کو منتقل کی گئی۔
وزیر اعظم نے شفافیت کو فروغ دینے کے لیے توشہ خانہ ایکٹ 2024 کا جائزہ لینے کے لیے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی۔
کابینہ نے پاکستان میں کام کرنے والے 86 غیر ملکی پائلٹس کے لائسنس کی دو سالہ توسیع کی منظوری دی اور ڈاکٹر عمار حبیب خان کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی اپیلیٹ ٹریبونل کا ممبر فنانس مقرر کرنے کی منظوری دی۔
اسی دوران، وزیر اعظم نے ترکیہ کے ایک ہوٹل میں پیش آنے والے مہلک آتشزدگی کے واقعے میں جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔