پنجاب

پنجاب میں سیلاب سے 1,400 سے زائد دیہات متاثر، 12 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر

لاہور، یورپ ٹوڈے: دریائے چناب، ستلج اور راوی میں شدید طغیانی کے باعث پنجاب کے تقریباً 1,400 دیہات زیرِ آب آگئے ہیں، جس سے 12 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق اب تک 2 لاکھ 10 ہزار سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جن میں 25 ہزار سے زائد کو ریسکیو کیمپوں میں پناہ دی گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف دریائے چناب کے کنارے 991 دیہات اور 7 لاکھ 69 ہزار 281 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ دریائے راوی کے کنارے شگاف پڑنے سے 80 دیہات اور 74 ہزار 775 افراد متاثر ہوئے، جب کہ دریائے ستلج نے 361 دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس سے 3 لاکھ 92 ہزار 768 افراد بے گھر ہوگئے۔ اس کے علاوہ 1 لاکھ 48 ہزار سے زائد مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے اور 234 جانوروں کے علاج کے کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

دریائے چناب میں انتہائی بلند سطح کا سیلاب

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) لاہور فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ خانکی، قادرآباد اور مرالہ کے قریب انتہائی بلند سطح کا سیلاب جاری ہے۔ ہیڈ خانکی پر پانی کا بہاؤ 8 لاکھ 59 ہزار کیوسک تک جاپہنچا ہے، جبکہ ہیڈ قادرآباد پر اخراج 9 لاکھ 96 ہزار کیوسک تک بڑھ گیا ہے، جو اس کی ڈیزائن گنجائش سے تقریباً 2 لاکھ کیوسک زائد ہے۔ سمبڑیال کے 50 سے زائد دیہات زیرِ آب آگئے ہیں اور ڈوبنے سے کم از کم 8 ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں۔ جمعہ تک سیلابی ریلا مظفرگڑھ پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

دریائے راوی اور ستلج کی صورتحال

دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 89 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے جو آئندہ گھنٹوں میں 2 لاکھ کیوسک تک جا سکتا ہے۔ جسر کے مقام پر پانی کی سطح 1 لاکھ 39 ہزار کیوسک ہو گئی ہے جسے انتہائی بلند درجے کا سیلاب قرار دیا گیا ہے۔ بالوکی ہیڈ ورکس پر 93 ہزار کیوسک کا بہاؤ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

دریائے ستلج پر گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 61 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جسے انتہائی بلند اور خطرناک سطح کا سیلاب قرار دیا گیا ہے۔ ہیڈ سلیمانکی پر پانی کی مقدار 1 لاکھ 9 ہزار کیوسک ہے۔ ضلع وہاڑی میں حفاظتی بند ٹوٹنے کے باعث 40 سے زائد دیہات کا رابطہ منقطع ہوگیا ہے، جبکہ 50 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں اور 12 ہزار کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

دیگر اضلاع کی صورتحال

بہاولنگر میں بھی کئی عارضی حفاظتی بند پانی کے زور کے آگے ٹوٹ گئے ہیں۔ ادھر دریائے سندھ میں اس وقت پنجاب میں کم درجے کا سیلاب ہے، تاہم آئندہ 3 سے 4 دنوں میں ایک بلند سطح کا ریلا کوٹ مٹھن پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ سندھ میں تونسہ، گڈو، سکھر، کوٹری اور اسلام ہیڈ ورکس پر پانی کی سطح فی الحال کم درجے کے سیلاب پر ہے۔

محکمہ موسمیات کی وارننگ

محکمہ موسمیات نے آئندہ 12 سے 48 گھنٹے نہایت نازک قرار دیتے ہوئے مزید تیز بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، خصوصاً لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، جہلم، راولپنڈی، مری، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں۔

سرکاری اقدامات

پنجاب پی ڈی ایم اے ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ فیلڈ میں موجود رہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی فوری انخلا اور جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، جبکہ تمام ریسکیو اور ریلیف اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

آذربائیجان Previous post صدر آذربائیجان کی جانب سے قرہ‌باغ ایف سی کو چیمپئنز لیگ کے لیے کوالیفائی کرنے پر مبارکباد
میکرون Next post اعتماد کے فیصلہ کن ووٹ سے پہلے میکرون کا بایرو کے حق میں اعلانِ حمایت