
کوئٹہ خودکش حملہ: 16 افراد شہید، صدر زرداری و وزیراعظم شہباز کی بھارت نواز دہشت گردوں کی مذمت
کوئٹہ، یورپ ٹوڈے: بلوچستان کے وزیرِ صحت بخت کاکڑ کے مطابق منگل کو کوئٹہ کے پشتون اسٹاپ کے قریب خودکش دھماکے اور فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم 16 افراد شہید ہوگئے، جن میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دو اہلکار اور آٹھ عام شہری شامل ہیں۔ واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جنہیں سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا۔ ان میں سے چھ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
وزیرِ صحت نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے چھ دہشت گردوں کے قبضے سے خشک راشن اور دیگر اشیاء برآمد ہوئیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایف سی ہیڈکوارٹر میں داخلے کے بعد طویل مزاحمت کی منصوبہ بندی کیے ہوئے تھے۔ دہشت گرد دو گاڑیوں میں آئے تھے، ایک گاڑی رکاوٹ کے قریب خودکش حملے میں تباہ ہوئی، جبکہ دوسری گاڑی کو ایف سی اہلکاروں نے چیک پوسٹ پر روک لیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں دو اہلکار شہید ہوگئے۔
سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ قریبی عمارتوں کے شیشے اور دروازے ٹوٹ گئے۔
صدر آصف علی زرداری نے کوئٹہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بھارت کے پراکسی "فتنہ الخوارج” کے ذریعے کیا گیا۔ اپنے بیان میں صدر نے کہا کہ دشمن عناصر پاکستان کے امن اور استحکام کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ انہوں نے سکیورٹی فورسز کی بروقت اور مؤثر کارروائی کو سراہا اور شہداء کے اہل خانہ سے اظہارِ ہمدردی کیا۔ صدر نے کہا کہ پاکستان دشمن قوتوں کی مایوسی ان کی ناکامی اور ناگزیر انجام کی عکاس ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ معصوم اور بے دفاع شہریوں کی جانیں لینے والے عناصر کے ناپاک عزائم کو کچل دیا جائے گا اور پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔ وزیراعظم نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی اور قوم کے عزم کو دہشت گردی کے خلاف ناقابلِ شکست قرار دیا۔
وزیرِاعلیٰ بلوچستان میر سر فراز بگٹی نے کہا کہ آپریشن میں چار دہشت گردوں کو "جہنم واصل” کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے کمزور نہیں ہوں گے اور عوام و اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کیا اور بلوچستان کو پرامن اور محفوظ بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔