
نیویارک میں امریکی صدر کی جانب سے استقبالیہ، صدر آذربائیجان اور خاتونِ اول کی شرکت
نیویارک، یورپ ٹوڈے: 23 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر صدرِ امریکا ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ کی جانب سے ایک باضابطہ استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب میں جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور خاتونِ اول مہربان علییوا نے بھی شرکت کی۔
استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان عشروں پر محیط تنازع کا ذکر کیا اور صدر علییف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:
"میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میرے دوست۔ آپ نے کہا کہ بائیس سال آپ جنگ میں تھے؟”
صدر علییف نے وضاحت کی کہ یہ جنگ دراصل "30 سال سے زائد عرصے” تک جاری رہی اور کہا: "آپ نے ایک معجزہ کر دکھایا، جناب صدر، شکریہ۔”
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ آج انہوں نے خطے کے متعدد رہنماؤں سے ملاقات کی ہے اور امن قائم کرنے کے لیے ایک مؤثر منصوبہ وضع کیا گیا ہے۔ ان کے بقول:
"ہم چاہتے ہیں کہ یہ جنگ جلد ختم ہو۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ منصوبہ تیزی سے نافذ العمل ہو سکتا ہے۔”
صدر ٹرمپ نے صدر علییف سے دریافت کیا کہ امن معاہدے کے بعد حالات کیسے ہیں؟ جس پر صدر علییف نے جواب دیا: "سب کچھ 8 اگست کو ختم ہو گیا، کوئی فائرنگ نہیں، کوئی جھڑپ نہیں۔”
اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا: "میں آپ پر فخر کرتا ہوں، آپ نے بہترین کام کیا۔” انہوں نے مزید کہا کہ اس استقبالیہ میں شریک تمام رہنما دنیا کی اعلیٰ ترین سطح پر اپنے اپنے ممالک کی قیادت کر رہے ہیں، جو کہ کروڑوں عوام کے لیے ایک اعزاز ہے۔
خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ نے اپنے خطاب میں اپنے منصوبے "فوسٹرنگ دی فیوچر ٹوگیدر” (Fostering the Future Together) کا ذکر کیا اور کہا کہ:
"میں نے آج سہ پہر اس پروگرام کی میزبانی کی، اور امید ہے کہ دنیا بھر کی خاتونِ اول اور شریکِ حیات اگلے سال وائٹ ہاؤس میں اس پروگرام کا حصہ بنیں گی تاکہ دنیا کے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے کامیابیاں حاصل کی جا سکیں۔”
 
                                        