
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر قومی معیشت کی مضبوطی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر نے قومی معیشت اور زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
بین الاقوامی یومِ خاندانی ترسیلات زر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا:
“آج پاکستان عالمی برادری کے ساتھ بین الاقوامی یومِ خاندانی ترسیلات زر مناتے ہوئے ان محنت کش تارکینِ وطن کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے، جو اپنی سخت محنت سے کمائی گئی رقوم کے ذریعے لاکھوں خاندانوں کا سہارا بنتے ہیں اور اپنے وطن کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔”
وزیراعظم نے کہا کہ ترسیلات زر ہمیشہ پاکستان کی معیشت کا ایک بنیادی ستون رہی ہیں۔
“دنیا بھر، بالخصوص خلیج، یورپ اور شمالی امریکا میں مقیم 90 لاکھ سے زائد پاکستانی اپنے وطن سے گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی مالی معاونت نہ صرف اپنے خاندانوں سے محبت اور ذمہ داری کا اظہار ہے بلکہ پاکستان کی معاشی بحالی کا ایک مضبوط سہارا بھی ہے،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ
“اس موقع پر ہم اپنی عالمی پاکستانی برادری کو دل کی گہرائیوں سے خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ان کی ترسیلات زر وطن سے ایک مضبوط تعلق، اعتماد، عزم اور نسلی ذمہ داری کی عکاس ہیں۔”
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور برآمدات میں اضافے کے لیے انتھک کوششیں کر رہی ہے تاکہ طویل المدتی معاشی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
“اس سفر میں ترسیلات زر نے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے بتایا کہ
“جاری مالی سال میں بیرون ملک پاکستانیوں نے 34.9 ارب امریکی ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات بھیجیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 28.8 فیصد اضافہ ہے۔ صرف مئی 2025 میں 3.7 ارب ڈالر کی ترسیلات آئیں، جو مئی 2024 کے مقابلے میں 13.7 فیصد زیادہ ہیں۔” وزیراعظم نے کہا کہ یہ تاریخی اعداد و شمار نہ صرف تارکین وطن کی محنت اور وفاداری کا مظہر ہیں بلکہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر ان کے اعتماد کی بھی دلیل ہیں۔
“یہ اعتماد ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتا ہے کہ ہم اپنی معیشت کی بحالی اور ترقی کے لیے کوششیں دوگنا کریں،” انہوں نے کہا۔
آخر میں وزیراعظم نے کہا:
“آئیے ہم سب مل کر اپنے بیرون ملک پاکستانیوں، ترقیاتی شراکت داروں اور تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ اشتراک عمل کے ذریعے معاشی چیلنجز پر قابو پائیں اور سرمایہ کاری، خوشحالی اور قومی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کریں۔”