
وزیر اعظم شہباز شریف کا سعودی عرب اور برادر ممالک سے جنوبی ایشیا میں کشیدگی کم کرانے پر زور
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کے روز سعودی عرب اور دیگر برادر ممالک پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالیں تاکہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو کم کیا جا سکے اور امن و استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بات وزیراعظم ہاؤس میں سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سعید المالکی سے ملاقات کے دوران کہی۔
وزیر اعظم نے پاہلگام واقعے کے بعد جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال سے متعلق پاکستان کا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور اس کے خاتمے کے لیے عظیم قربانیاں دے چکا ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ قربانیاں صرف پاکستان کے لیے نہیں بلکہ پوری دنیا کے تحفظ کے لیے دی گئی ہیں۔”
وزیر اعظم نے پاہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کے بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان دعوؤں کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔ انہوں نے اس واقعے کی شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ حقائق کی روشنی میں ہی انصاف ممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کی توجہ گزشتہ 15 ماہ میں حاصل کی گئی اقتصادی کامیابیوں کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے، جس میں سعودی عرب سمیت دوست ممالک کا اہم کردار رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے معاشی استحکام کو کسی صورت خطرے میں نہیں ڈالے گا اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے خادم الحرمین الشریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے پر سعودی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔
سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب خطے میں امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔