
یو این جنرل اسمبلی کے موقع پر رومانیہ کی وزیر خارجہ کی شرکت، روسی جارحیت اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر سخت مؤقف
نیویارک، یورپ ٹوڈے: یورپ ٹوڈے کے مطابق رومانیہ کی وزیرِ خارجہ اوانا تْوئیو (Oana Țoiu) نے رواں ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے غیررسمی اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس نے یورپی یونین کے رکن ممالک کو عالمی شراکت داروں کے ساتھ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود سنگین عالمی بحرانوں اور تنازعات پر مکالمے کو مضبوط بنانے کا موقع فراہم کیا۔
اجلاس میں خاص طور پر یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت، یورپی یونین کے کئی ممالک بشمول رومانیہ کی فضائی حدود کی بار بار خلاف ورزی، اور مشرق وسطیٰ کی تازہ صورتحال پر غور کیا گیا۔
اجلاس کو دو سیشنز میں تقسیم کیا گیا۔ پہلے سیشن میں، جو EU27 فارمیٹ میں منعقد ہوا، رکن ممالک نے اقوام متحدہ سے متعلق ترجیحات پر اپنے موقف کو ہم آہنگ کیا۔
وزیر خارجہ اوانا تْوئیو نے یوکرین کے خلاف روس کی مسلسل جارحیت اور یورپی یونین کے رکن ممالک کے خلاف ماسکو کے اشتعال انگیز اقدامات، بشمول رومانیہ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی، کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسا اشتعال انگیز رویہ یورپی سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔
مشرق وسطیٰ کے حوالے سے رومانیہ کی وزیر خارجہ نے نئے جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے اور تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کو نمایاں طور پر بڑھانے کی اہمیت اجاگر کی اور اس ضمن میں یورپی یونین کے کلیدی کردار کو یاد دلایا۔ وزیر خارجہ نے رومانیہ کے کردار پر بھی روشنی ڈالی، یہ بتاتے ہوئے کہ رومانیہ غزہ سے بچوں کے طبی انخلا کی پروازوں کو آسان بنانے والے یورپی یونین کے سرکردہ ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ رومانیہ انسانی بنیادوں پر اپنی معاونت جاری رکھے گا۔
اپنی تقریر کے اختتام پر اوانا تْوئیو نے زور دیا کہ عالمی برادری کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظام کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کو مزید مضبوط کیا جائے۔