رومانیہ

رومانیہ کی نئی قومی دفاعی حکمتِ عملی 2025–2030 کی پارلیمانی منظوری

بخارست، یورپ ٹوڈے: رومانیہ کی پارلیمنٹ نے بدھ کے روز دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں 2025 تا 2030 کی نئی قومی دفاعی حکمتِ عملی باقاعدہ طور پر منظور کر لی۔ منظوری کی قرارداد 314 ووٹوں کے ساتھ حق میں، 43 کے خلاف اور 3 ارکان کی غیر حاضری یا رائے شماری سے اجتناب کے ساتھ منظور ہوئی۔

یہ حکمتِ عملی، جسے ابتدا میں نیکوشور دان نے قانون سازوں کے سامنے پیش کیا تھا، رومانیہ کی سلامتی سے متعلق پالیسی میں اسٹریٹجک تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے۔ اس تبدیلی کی بنیادی وجوہات میں بدلتے ہوئے جیو اسٹریٹجک حالات، مشرقی یورپ میں کشیدہ صورتحال، ابھرتے ہوئے ہائبرڈ خطرات اور قومی سطح پر مضبوط مزاحمتی صلاحیت کی بڑھتی ہوئی ضرورت شامل ہیں۔

نئی حکمتِ عملی کے تحت رومانیہ کا ہدف ہے کہ وہ نیٹو کے مشرقی محاذ پر ایک نمایاں عسکری قوت کے طور پر اپنی پوزیشن مضبوط کرے اور بحیرہ اسود کے خطے میں دفاع فراہم کرنے والے ملک کے طور پر کردار ادا کرے، نہ کہ صرف دفاع پر انحصار کرنے والی ریاست بن کر رہے۔

اس پالیسی دستاویز میں مختلف النوع خطرات اور چیلنجز کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں ہائبرڈ جنگ، سائبر حملے، اہم تنصیبات میں کمزوریاں، بدعنوانی، کمزور سرکاری انتظامیہ، آبادی میں کمی اور سماجی دباؤ جیسے داخلی مسائل شامل ہیں۔ حکمتِ عملی ان مسائل سے نمٹنے کے لیے جامع اصلاحات کا خاکہ بھی پیش کرتی ہے۔

حکمتِ عملی کے نفاذ کا بنیادی محور رومانیہ کی عسکری صلاحیتوں میں اضافہ، قومی سطح پر مزاحمتی ڈھانچے کی مضبوطی، نیٹو اور یورپی یونین کے اتحادیوں کے ساتھ قریبی تعاون کا فروغ، اور طویل المدتی دفاعی سرمایہ کاری کے منصوبے کی تیاری ہوگا تاکہ ملک کی سلامتی اور اسٹریٹجک تیاری کو پائیدار بنیادوں پر یقینی بنایا جا سکے۔

جبرائیل Previous post جبرائیل ضلع کے گاؤں ہووروُلو میں خاندانوں کی آبادکاری، ’عظیم واپسی‘ کے نئے مرحلے کا آغاز
شہباز شریف Next post وزیرِ اعظم شہباز شریف کی بحرینی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت