
سعودی عرب میں دیہی سیاحت اور پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے ‘ہمارا موسم سرما دیہی ہے’ مہم کا آغاز
ریاض، یورپ ٹوڈے: پائیدار زرعی دیہی ترقی کے پروگرام “ریف سعودی” نے “ہمارا موسم سرما دیہی ہے” کے عنوان سے ایک نئی مہم کے آغاز کا اعلان کیا ہے، جو “دیہی گاؤں زرعی میلہ – گھی اور شہد” کے دوران 6 سے 10 جنوری 2025 تک وزارت ماحولیات، پانی، اور زراعت کے ہیڈکوارٹر، ریاض میں منعقد ہو رہا ہے۔
ریف سعودی، وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کا ایک منصوبہ ہے، جو پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے وقف ہے۔ “ہمارا موسم سرما دیہی ہے” مہم سعودی عرب کی قدرتی خوبصورتی اور ثقافتی تنوع کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں کو منفرد سیاحتی مقامات کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتی ہے، جو مقامی ورثے اور اقتصادی ترقی کے مواقع کی عکاسی کرتے ہیں۔
مہم کے تحت گھی اور شہد جیسے مقامی مصنوعات کو بھی نمایاں کیا جائے گا، جو سعودی دیہی زندگی کی پہچان ہیں اور قومی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ریف سعودی پروگرام کے سیکریٹری جنرل، انجینئر غسان بکری نے کہا: “ہمارا موسم سرما دیہی ہے” سعودی دیہی علاقوں کی غیر معمولی سیاحتی تجربات کو پیش کرنے کا ایک موقع ہے، جو قدرتی خوبصورتی اور مقامی ثقافت کا امتزاج ہیں۔ یہ مہم دیہی برادریوں کو بااختیار بنانے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں ان کے کردار کو مضبوط کرنے کی کوشش کرتی ہے، جو سعودی وژن 2030 کے مطابق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “دیہی گاؤں زرعی میلہ – گھی اور شہد” کا ایونٹ زائرین کو سعودی دیہی برادریوں کی کامیاب کہانیاں دریافت کرنے، منفرد مقامی مصنوعات کو دیکھنے اور دیہی سیاحت کے حقیقی اور تخلیقی تجربات فراہم کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
سعودی عرب نے دیہی سیاحت کے ایک عالمی مقام کے طور پر خود کو منوایا ہے، جہاں مختلف موسمی حالات اور قدرتی مناظر سیاحوں کو منفرد تجربات فراہم کرتے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، سعودی دیہی علاقوں میں بین الاقوامی دلچسپی بڑھ رہی ہے، جو انہیں عالمی سیاحتی نقشے پر ایک اہم مقام فراہم کرتی ہے۔
ریف سعودی پروگرام کو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (FAO) نے اپنے میدان میں دنیا کا سب سے بڑا ترقیاتی پروگرام تسلیم کیا ہے۔ اب تک، یہ پروگرام 77,000 سے زائد زرعی منصوبوں کی معاونت کر چکا ہے، جس نے 65 فیصد سے زیادہ اہداف حاصل کیے ہیں اور دیہی برادریوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔