
رہبر انقلاب اسلامی ایران کے سینئر مشیر کی صدرپوٹن سے ملاقات، مغربی ایشیا کی کشیدہ صورتحال اور جوہری پروگرام پر تبادلہ خیال
ماسکو، یورپ ٹوڈے: رہبر انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے سینئر مشیر علی لاریجانی نے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن سے ماسکو میں ملاقات کی ہے۔ یہ بات کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اتوار کے روز جاری کردہ ایک بیان میں بتائی۔
یہ ملاقات روسی صدارتی محل میں ہوئی جس میں مغربی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق تازہ ترین پیش رفت پر گفتگو کی گئی۔ دمتری پیسکوف کے مطابق، “روسی فریق نے خطے میں استحکام اور ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق امور کے سیاسی حل کے لیے اپنے معروف مؤقف کا اعادہ کیا۔”
علی لاریجانی کے اس دورۂ ماسکو کے مخصوص مقاصد کے بارے میں فوری طور پر مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
ایران اور روس کے درمیان سفارتی و تزویراتی تعلقات مستحکم ہیں، خاص طور پر مغربی پابندیوں اور جغرافیائی سیاسی دباؤ کے مشترکہ چیلنجوں کے تناظر میں۔ دونوں ممالک نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر ہم آہنگی کو فروغ دیا ہے، اور مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنایا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں تہران اور ماسکو نے ایک جامع اسٹریٹجک معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کا مقصد معیشت، سائنس و ٹیکنالوجی، ثقافتی تبادلے اور سیاحت سمیت دیگر اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا ہے۔
علی لاریجانی اور صدر پوٹن کی حالیہ اعلیٰ سطحی ملاقات دونوں ممالک کی جانب سے سیاسی ہم آہنگی کو مزید وسعت دینے اور خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حل کے لیے سفارتی روابط کو مؤثر بنانے کی کوششوں کا مظہر ہے۔