قازقستان

قازقستان اور برازیل کے درمیان سیاسی مشاورت کا ساتواں دور، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق

آستانہ، یورپ ٹوڈے: قازقستان کی وزارتِ خارجہ کے مطابق آستانہ میں قازقستان اور برازیل کے درمیان سیاسی مشاورت کے ساتویں دور کا انعقاد ہوا، جس کا بنیادی مقصد دوطرفہ تعاون کے دائرہ کار کو مزید وسیع کرنا تھا۔ مشاورت کی صدارت قازقستان کے پہلے نائب وزیرِ خارجہ یرزھان آشقبایف اور برازیل کی نائب وزیرِ خارجہ سوزان کلی بینک نے مشترکہ طور پر کی۔

گفتگو کے دوران دونوں ممالک نے باہمی مفاد پر مبنی تعلقات کو تمام شعبوں میں متحرک انداز سے آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

نائب وزیرِ خارجہ آشقبایف نے سیاسی، تجارتی اور اقتصادی تعلقات میں مثبت رفتار کو اجاگر کرتے ہوئے زرعی و صنعتی شعبے، مصنوعات کی پروسیسنگ، ٹرانسپورٹ و لاجسٹکس، توانائی، زراعت، سول ایوی ایشن اور ڈیجیٹلائزیشن میں مشترکہ مواقع کو امید افزا قرار دیا۔ انہوں نے مقامی پیداواری منصوبوں، ہائی ٹیک صنعتوں میں سرمایہ کاری اور تکنیکی تعاون کو دوطرفہ شراکت داری کے نئے محرکات قرار دیا۔

برازیلی نائب وزیرِ خارجہ سوزان کلی بینک نے BRICS اور COP-30 سربراہی اجلاسوں میں قازقستان کی اعلیٰ سطحی شرکت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قازقستان واحد وسط ایشیائی ملک ہے جہاں برازیل کا سفارت خانہ قائم ہے، جو دونوں ممالک کی طویل المدتی شراکت داری کی اسٹریٹجک اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح آستانہ میں قائم برازیل کا سفارت خانہ بھی وسط ایشیا میں اس کی واحد سفارتی نمائندگی ہے، جو خطے میں قازقستان کی کلیدی پوزیشن کو نمایاں کرتا ہے۔

گفتگو کے دوران نائب وزیر آشقبایف نے تعلیم کے شعبے کو ایک اہم ترجیح قرار دیتے ہوئے تعلیمی تبادلے، مشترکہ تحقیقی منصوبوں اور پرتگالی زبان کی تعلیم کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے خطے میں کنیکٹیویٹی کے فروغ، ٹرانسپورٹ و لاجسٹکس روٹس کی توسیع اور پائیدار ترقی کو موجودہ علاقائی رجحانات کی حیثیت سے اجاگر کیا۔

برازیلی فریق نے عالمی توانائی اور جوہری سلامتی کے فروغ، سبز معیشت کے فروغ، پانی و موسمیاتی ایجنڈے پر پیش رفت، اور اقوام متحدہ سمیت عالمی تنظیموں میں فعال کردار ادا کرنے کے حوالے سے قازقستان کی کوششوں کو سراہا۔ دونوں ممالک نے کثیرالجہتی تعاون، سفارتکاری اور منصفانہ بین الاقوامی اشتراک کے لیے اپنے عزم کی تجدید کی۔

سیاسی مشاورت میں انسانی و تعلیمی تعاون کے فروغ پر بھی گفتگو ہوئی، جس میں جامعات کی شراکت داری، مشترکہ تحقیقی منصوبے اور سیاحتی تبادلوں میں اضافے کے امکانات پر غور کیا گیا۔

مذاکرات کے اختتام پر فریقین نے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا اور مختلف سطحوں پر باقاعدہ روابط جاری رکھنے کے عزم کی توثیق کی۔

کمیشن Previous post ایرانی پارلیمانی کمیشن کے سربراہ کی سی ایس ٹی او رکن ممالک کے ساتھ تعاون کے فروغ کے لیے اہم تجاویز پیش
پاکستان Next post پاکستان، یو اے ای کی سرمایہ کاری کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، وزیراعظم شہباز شریف