
ڈی-8 سمٹ: وزیرِاعظم شہباز شریف کا نوجوانوں اور ایس ایم ایز میں سرمایہ کاری کے ذریعے مضبوط معیشت کے قیام پر زور
قاہرہ، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے جمعرات کو نوجوانوں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (ایس ایم ایز) کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ مضبوط معیشتیں انہی دونوں کلیدی عوامل میں سرمایہ کاری کے ذریعے تعمیر کی جا سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے نوجوانوں میں سرمایہ کاری اور ایس ایم ایز کی حمایت ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی اور پیشرفت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ “ہمارے 60 فیصد سے زائد آبادی 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے، جو جدت اور ترقی کے لیے بے پناہ صلاحیت رکھتے ہیں،” انہوں نے قاہرہ میں ڈی-8 سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
وزیرِاعظم نے اس صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے ضروری مہارتوں، مواقع اور مالی وسائل کی فراہمی پر زور دیا۔
اسی طرح، انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے فلیگ شپ یوتھ پروگرام کے ذریعے معیاری تعلیم کی فراہمی، ملازمتوں کی تخلیق، اور مثبت مواقع فراہم کرنے کا عزم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2013 سے، یہ پروگرام سابق وزیرِاعظم نواز شریف کی قیادت میں 6 لاکھ سے زائد لیپ ٹاپ اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ میں تقسیم کر چکا ہے، سینکڑوں ہزاروں وظائف فراہم کیے گئے ہیں، اور مصنوعی ذہانت، ڈیٹا اینالیٹکس اور سائبر سیکیورٹی جیسی مہارتوں میں ایک بڑی تعداد کو تربیت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “پاکستان دنیا کی سب سے بڑی فری لانس کمیونٹیز میں سے ایک کا گھر ہے۔ ہم آئی ٹی تربیت کو وسیع پیمانے پر فروغ دے رہے ہیں تاکہ نوجوانوں کو ڈیجیٹل دنیا سے جڑنے اور ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری اوزار مہیا کیے جا سکیں، اس مقصد کے ساتھ کہ ملازمت کے متلاشی افراد نوکریاں پیدا کرنے والے بن سکیں۔”
مزید برآں، انہوں نے حکومت کے یوتھ بزنس اور ایگریکلچر لون اسکیم پر بھی بات کی جس کے تحت اربوں روپے کے قرضے فراہم کیے گئے ہیں تاکہ نوجوان پاکستانی اپنے کاروبار شروع اور ترقی دے سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہمارے اقدامات، جیسے اسٹارٹ اپ پاکستان اور نیشنل انوویشن ایوارڈ، ایک پُرامید اسٹارٹ اپ ایکوسسٹم کو فروغ دینے، سرپرستی فراہم کرنے اور جدید، ٹیکنالوجی پر مبنی خیالات کے لیے انکیوبیشن کے مواقع فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔”
ڈی-8 سمٹ کے موضوع “نوجوانوں میں سرمایہ کاری اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی حمایت” پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیرِاعظم نے اس کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ یہ معیشتوں کو مضبوط بنانے اور پائیدار ترقی کے مواقع پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی-8 کے رکن ممالک کے لیے نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور کاروباریت کو فروغ دینا ایک ایسا موقع ہے جس کے ذریعے نوجوان آبادی کی طاقت کو بروئے کار لایا جا سکتا ہے اور چھوٹے کاروباروں کو پھلنے پھولنے کا ماحول فراہم کیا جا سکتا ہے۔
وزیرِاعظم نے ڈی-8 سمٹ کی میزبانی پر مصری حکومت اور قیادت کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ ایک اہم پلیٹ فارم ہے جو ہم خیال ممالک کے درمیان ترقیاتی تعاون کو فروغ دیتا ہے۔
انہوں نے آذربائیجان کو ڈی-8 کے نئے رکن کے طور پر خوش آمدید کہا اور کہا کہ “ہمارے بھائی صدر الہام حیدر اوغلو علیوف کی قیادت میں، آذربائیجان ڈی-8 کے مقاصد کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گا۔”
انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان کی کابینہ نے ڈی-8 ترجیحی تجارتی معاہدے اور اس کے تنازعات کے حل کے پروٹوکول کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ رابطے امن اور خوشحالی کے لیے ایک قوت ضرب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “جیسا کہ 2021 میں ڈھاکہ اعلامیہ میں زور دیا گیا تھا، ہمیں ڈی-8 کے رکن ممالک کے درمیان ٹرانسپورٹ کنیکٹیویٹی کو فروغ دینے کے امکانات تلاش کرنے کی ضرورت ہے تاکہ موثر تجارتی راہداریوں اور قابل اعتماد سپلائی چینز کی تعمیر ہو سکے۔”
انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ ایسے فیصلے کریں جو نوجوان نسل کو بااختیار بنائیں۔ “آج کیے جانے والے فیصلے آئندہ نسلوں کی تقدیر طے کریں گے۔ آئیں ایسے فیصلے کریں جو نوجوانوں کی آواز کو بلند کریں، ان کے خوابوں کو تقویت دیں، اور ان کے کاروباروں کی حمایت کریں تاکہ ہمارا مستقبل ایک بااختیار نسل کے ہاتھ میں ہو۔”
وزیرِاعظم شہباز شریف نے غزہ میں جنگ بندی کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ یہ نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر امن، خوشحالی اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ “میں انسانیت کے ناطے، اپنے بھائی صدور، وزرائے اعظم اور دیگر معززین سے اپیل کرتا ہوں کہ آج کے ایجنڈے پر بات کرتے ہوئے غزہ کی صورتحال، لبنان میں امن اور جنگ بندی اور اسرائیلی جارحیت کے ممکنہ خطرے پر بات کرنا بھی اتنا ہی اہم ہے۔”