شیخ زاید بک ایوارڈ کے 20ویں ایڈیشن کے لیے طویل فہرستوں کا اعلان

شیخ زاید بک ایوارڈ کے 20ویں ایڈیشن کے لیے طویل فہرستوں کا اعلان

ابوظہبی، یورپ ٹوڈے: ابو ظہبی عربی لینگوئج سینٹر (ALC) کے زیر اہتمام شیخ زاید بک ایوارڈ (SZBA) نے اپنے 20ویں ایڈیشن (2025-2026) کے لیے ترجمہ، اقوام کی ترقی میں حصہ، اور ادبی و فنی تنقید کی کیٹیگریوں میں طویل فہرستوں کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایوارڈ کی جانچ کمیٹیوں نے موصول شدہ تمام اندراجات کا جائزہ شروع کر دیا ہے۔

ایوارڈ کے اس ایڈیشن میں 74 ممالک سے 4,000 سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں 21 عرب ممالک اور 53 دیگر ممالک شامل ہیں، جو اس عالمی ادبی ایوارڈ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو ظاہر کرتی ہیں۔

موصول شدہ درخواستوں میں ادب کے شعبے نے سب سے زیادہ اندراجات حاصل کیں، اس کے بعد نوجوان مصنف اور بچوں کا ادب کے شعبے رہے۔ دیگر نمایاں کیٹیگریوں میں ادبی و فنی تنقید، اقوام کی ترقی میں حصہ، ترجمہ، دیگر زبانوں میں عرب ثقافت، عربی مخطوطات کی تحقیق و تدوین، پبلشنگ و ٹیکنالوجی، اور سال کی ثقافتی شخصیت شامل ہیں۔

ترجمہ کے شعبے کی طویل فہرست میں نو کتابیں شامل ہیں، جو عربی سے اور عربی میں انگریزی، اطالوی، ہسپانوی اور فرانسیسی زبانوں میں ترجمہ شدہ ہیں۔ مذکورہ تراجم کے مترجمین کا تعلق آٹھ ممالک — نیدرلینڈز، برطانیہ، عراق، اٹلی، مصر، لبنان، مراکش، اور شام — سے ہے۔

اقوام کی ترقی میں حصہ کیٹیگری میں چھ کتابیں طویل فہرست میں شامل کی گئی ہیں، جن کا تعلق تیونس، مراکش، عراق، اور مصر سے ہے۔ یہ کتابیں ترقی، جدید ریاست اور فکری مباحث سے متعلق اہم موضوعات کا احاطہ کرتی ہیں۔

ادبی و فنی تنقید کے شعبے میں دس کتابیں طویل فہرست میں شامل کی گئی ہیں، جن کا تعلق متحدہ عرب امارات، مصر، تیونس، مراکش، سعودی عرب، شام، لبنان، اور اردن سے ہے۔ یہ کتابیں ادبی تنقید، فلسفہ، تھیٹر آرٹس اور شناخت کے مطالعات جیسے موضوعات کا جائزہ پیش کرتی ہیں۔

ابو ظہبی عربی لینگوئج سینٹر اور ڈیپارٹمنٹ آف کلچر اینڈ ٹورزم – ابوظہبی (DCT Abu Dhabi) کے تعاون سے منعقدہ شیخ زاید بک ایوارڈ عرب دنیا کے نمایاں ادبی و فکری اعزازات میں سرفہرست ہے۔ یہ ایوارڈ ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے، ترجمہ اور تصنیف کی حمایت کرنے اور مختلف ثقافتوں کے درمیان رابطوں کو مضبوط بنانے کے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہے، جو متحدہ عرب امارات کے رواداری، روشن خیالی اور امن کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔

کیو آر گائیڈ Previous post دوشنبے میں "کیو آر گائیڈ” منصوبے کا آغاز، سیاحتی اور ثقافتی معلومات تک آسان رسائی ممکن
صدرِ آذربائیجان الہام علیئیف سے برطانیہ کے وزیرِ مملکت برائے دفاع لارڈ ورنن کوکر کی ملاقات Next post صدرِ آذربائیجان الہام علیئیف سے برطانیہ کے وزیرِ مملکت برائے دفاع لارڈ ورنن کوکر کی ملاقات