
ایتھوپیا کے اعلیٰ وفد کے ساتھ وزیراعلیٰ سندھ کی گرین انیشیٹو پر ملاقات
کراچی، یورپ ٹوڈے: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ایتھوپیا کے اعلیٰ اختیاراتی وفد نے آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے تعاون کو فروغ دینے، بڑے پیمانے پر شجرکاری، اور گرین ڈیولپمنٹ انیشیٹیو کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد کی قیادت ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جیمل بیکر عبداللہ نے کی۔
ملاقات میں اعزازی قونصل جنرل مسٹر ابراہیم خالد تواب، گرین ڈائیلاگ اور ماس پلانٹیشن سیکٹر کے نمائندے، پاکستان-ایتھوپیا بزنس کونسل کے ممبران، ماحولیاتی تبدیلی کے ماہرین رمالہ علی اویل، ڈاکٹر اڈیفرس ورکو، فدیلا بیا ابامیچا (نائب صدر یوتھ ایسوسی ایشن) اور صومالیہ ریجن یوتھ و گرین لیگیسی کے صدر بھی موجود تھے۔ سندھ حکومت کی طرف سے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد زمان، سیکریٹری ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی زبیر چنا، سیکریٹری جنگلات، چیف کنزرویٹر ریاض وگن اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے مہمان وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ “ہمیں معزز وفد کی میزبانی کرتے ہوئے دلی خوشی ہے۔ بامعنی بات چیت، معلومات کے تبادلے اور باہمی دلچسپی کے شعبوں کو دریافت کرنے کے اقدامات کو سراہتے ہیں۔ آج کی ملاقات دونوں قوموں کے درمیان دوستی اور تعاون کے مضبوط رشتے کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔ ہم ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔”
ایتھوپیا کی جانب سے وزیراعلیٰ کو گرین لیگیسی انیشیٹو کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، جس کے مطابق ایتھوپیا نے 2019 سے اب تک 40 بلین سے زائد درخت لگائے ہیں، جبکہ 2026 تک 50 بلین درخت لگانے کا ہدف طے کیا گیا ہے، جس میں 2025 کے آخر تک 7.5 بلین نئے پودے شامل ہیں۔
سندھ کے چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ “موسمیاتی تبدیلی ایک ناقابل تردید عالمی حقیقت ہے۔ سندھ میں 2022 کے تباہ کن سیلاب نے 2.1 ملین گھروں کو نقصان پہنچایا، آبپاشی کے نظام کو تباہ کیا، لاکھوں ایکڑ زرعی زمین زیر آب آگئی اور غیر معمولی معاشی نقصانات ہوئے۔ بڑھتا ہوا درجہ حرارت شہری سیلاب، جنگل کی آگ، برفانی تودوں کے پگھلنے اور سمندر کی سطح میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔”
وزیر اعلیٰ سندھ نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے سندھ پیپلز ہاؤسنگ فار فلڈ ایفیکٹیز (SPHF) کے تحت تقریباﹰ 6 لاکھ مکانات مکمل ہونے اور 857,000 پلنتھ فاؤنڈیشنز کے زیر تعمیر ہونے کا بھی ذکر کیا، جو آفات کے بعد سب سے بڑے ہاؤسنگ پروجیکٹس میں شامل ہیں۔
کاربن فنانس/کریڈٹس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ پاکستان کا پہلا اور واحد صوبہ ہے جس نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ کے تحت انٹرنیشنل کاربن کریڈٹ ٹریڈنگ ریجیم کے لیے کوالیفائی کیا ہے، اور ماحولیاتی نظام کو محفوظ رکھتے ہوئے لاکھوں امریکی ڈالر کاربن کریڈٹس کے ذریعے حاصل کیے جا چکے ہیں۔
جنگلات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2010 سے 2025 کے درمیان سندھ نے 675,000 ہیکٹر اراضی پر جنگلات کی ترقی کی، جس سے سبزہ زار میں نمایاں اضافہ ہوا۔
دونوں فریقین نے شجرکاری، درختوں کی نئی اقسام، پائیدار زراعت، جنگلات، قابل تجدید توانائی، کاربن ٹریڈنگ اور استعداد کار بڑھانے کے منصوبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
ملاقات کا اختتام ایتھوپیا کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ، سندھ میں مشترکہ گرین انیشیٹو کا باقاعدہ آغاز کرنے کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس میں پودا لگا کر کیا۔