
یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر وزارتِ خارجہ سے ڈی چوک تک یکجہتی ریلی، کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کو خراجِ تحسین
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے طور پر یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر وزارتِ خارجہ سے ڈی چوک تک ایک ریلی نکالی گئی، جو کشمیریوں کی آزادی اور انصاف کے حق میں پُرجوش نعروں سے گونج اٹھی۔
ریلی کی قیادت وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے کی۔ اُن کے ہمراہ پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون، پاکستان سویٹ ہوم کے سرپرستِ اعلیٰ زمرد خان، رکنِ قومی اسمبلی انجم عقیل، سیکریٹری امورِ کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران ظفر حسن، سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ، آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے رہنما محمد فاروق رحمٰنی، اور مختلف شعبۂ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہری موجود تھے۔
ریلی کے شرکاء نے بھارتی مظالم کے خلاف بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت اور کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی غیرمتزلزل حمایت کے نعرے درج تھے۔
ڈی چوک پر ریلی کے اختتامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ 27 اکتوبر تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے، جب 1947 میں بھارتی افواج نے جبراً جموں و کشمیر پر قبضہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 77 برسوں سے کشمیری عوام بدترین انسانی حقوق کی پامالیوں کا سامنا کر رہے ہیں، مگر اُن کا جذبۂ حریت اور پاکستان سے والہانہ محبت آج بھی قائم ہے۔
امیر مقام نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ہی خطے کے امن و استحکام کی ضمانت ہے۔
انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ “پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہمیشہ شانہ بشانہ کھڑا رہے گا، جب تک وہ اپنے حقِ خودارادیت کا حق حاصل نہیں کر لیتے۔”
ریلی اختتام پذیر ہوئی تو شرکاء نے ایک بار پھر تجدیدِ عہد کیا کہ پاکستان کا کشمیر کے مقصد سے عزم اور وابستگی ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔
 
                                        