اسپین

اسپین میں غیر رہائشی افراد کے لیے جائیداد پر 100 فیصد ٹیکس کی تجویز

میڈرڈ، یورپ ٹوڈے: اسپین نے غیر یورپی یونین ممالک، بشمول برطانیہ کے غیر رہائشی افراد کے ذریعہ خریدی گئی جائیدادوں پر 100 فیصد تک ٹیکس عائد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

وزیرِ اعظم پیڈرو سانچیز نے اس اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ “رہائش کے بحران سے نمٹنے کے لیے یہ بے مثال اقدام ضروری ہے”۔ ان کا کہنا تھا کہ “مغرب کو ایک فیصلہ کن چیلنج کا سامنا ہے: ایسا معاشرہ بننے سے بچنا جس میں صرف دو طبقات ہوں، امیر جاگیردار اور غریب کرایہ دار”۔

انہوں نے میڈرڈ میں ایک اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ غیر یورپی یونین ممالک کے غیر رہائشی افراد نے 2023 میں اسپین میں 27,000 جائیدادیں خریدیں، جو رہائش کے لیے نہیں بلکہ منافع کمانے کے لیے تھیں۔

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ “رہائش کی قلت کے موجودہ حالات میں یہ عمل قابل قبول نہیں ہے”۔ اس اقدام کا مقصد “یہ یقینی بنانا ہے کہ دستیاب مکانات مقامی رہائشیوں کے لیے ہوں”۔

سانچیز نے ٹیکس کے نفاذ کا طریقہ کار یا پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے اس کے پیش ہونے کا وقت نہیں بتایا، جہاں انہیں اکثر قانون سازی کے لیے مطلوبہ ووٹ حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اس تجویز کو “مکمل تحقیق کے بعد” حتمی شکل دی جائے گی۔

یہ تجویز ان بارہ اقدامات میں شامل ہے جو پیر کے روز وزیرِ اعظم نے ملک میں رہائش کی استطاعت کو بہتر بنانے کے لیے پیش کیے۔

دیگر اعلانات میں کم قیمت رہائش فراہم کرنے والے جاگیرداروں کے لیے ٹیکس کی چھوٹ، 3,000 سے زائد مکانات کو ایک نئے عوامی رہائشی ادارے میں منتقل کرنا، اور سیاحتی فلیٹس پر سخت ضابطے اور زیادہ ٹیکس شامل ہیں۔

سانچیز نے کہا، “یہ مناسب نہیں کہ وہ افراد جو تین، چار یا پانچ اپارٹمنٹس کو قلیل مدتی کرایے پر دیتے ہیں، ہوٹلوں کے مقابلے میں کم ٹیکس ادا کریں۔”

پاکستان Previous post پاکستان کا چینی سرمایہ کاروں سے پانڈا بانڈز کے ذریعے 200-250 ملین ڈالر جمع کرنے کا ارادہ
یورپی یونین Next post چین اور یورپی یونین کے تعلقات کی 50 سالہ سالگرہ: شی جن پنگ اور انتونیو کوسٹا کی بات چیت میں باہمی تعاون کے نئے مواقع کا عزم